اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ مسترد ہونے کی نظرثانی اپیل پر فیصلہ سنادیا۔ جج زیبا چوہدری نے پولیس کی اپیل منظور کرتے ہوئے شہباز گل کو 2 دن کے لئے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں ہونے والی سماعت میں شہباز گل کے وکیل اور اسپیشل پراسیکیوٹر نے دلائل دیئے۔ پراسیکیوٹر راجا رضوان عباسی نے مقدمے کا متن پڑھ کر عدالت کو سنایا۔
راجا رضوان نے کہا کہ شہباز گِل کی گرفتاری کے بعد جوڈیشل مجسٹریٹ نے 2 روز کا جسمانی ریمانڈ دیا، تفتیشی افسر کی جانب سے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ ملزم بار بار جھوٹ بول رہا ہے، پولی گرافک ٹیسٹ کروانا ہے، پولیس کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کو جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر نے مسترد کیا، ملزم سے اسکا موبائل فون برآمد کرنا ہے جس میں سارا مواد موجود ہے۔
پراسیکیوٹر راجا رضوان عباسی نے یہ بھی کہا کہ تفتیشی افسر نے واضح طور پر لکھا کہ محض ریکوری نہیں بلکہ مختلف پہلوؤں پر تفتیش بھی کرنی ہے، ملزم کا موبائل فون اس کے ڈرائیور کے قبضہ میں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈیوٹی مجسٹریٹ کو تمام پہلوؤں کو دیکھنا چاہیے تھا لیکن استدعا مسترد کر دی گئی، کس نے ملزم کے اسکرپٹ کی منظوری دی؟ ابھی تفتیش کرنا باقی ہے۔
پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کرتے ہوئے اپنے دلائل میں کہا کہ ملزم کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا منظور کی جائے، تفتیش محض ریکوری کا نام نہیں ہے۔
ملزم شہباز گل کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ ہمیں یہ نہیں معلوم کہ آپ کے سامنے جو فائل ہے اس کے اندر کیا ہے، ریمانڈ کے دوران کیا کچھ پوچھا گیا کیا لکھا گیا اس کی کاپیاں ہمیں فراہم کی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ شہباز گل نے جو تقریر کی اس کا کچھ حصہ لے کر مقدمہ درج کیا گیا، شہباز گل کی تقریر کا عوامی ردعمل آنے دیا جاتا کہ یہ بغاوت ہے یا نہیں پھر پولیس مقدمہ درج کرتی۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی اجازت کے بغیر بغاوت کا مقدمہ درج نہیں کیا جا سکتا، عدالت پراسیکیوشن سے معلوم کرے کہ کیا وفاقی کابینہ کی اجازت لی گئی تھی۔
دونوں جانب سے دلائل مکمل ہونے کے بعد جج زیبا چوہدری نے جسمانی ریمانڈ کی اپیل منظور کرلی اور شہباز گل کو 48 گھنٹوں کے لئے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
واضح رہے پی ٹی آئی رہنما شہباز گل پر اداروں میں بغاوت اور اکسانے کا الزام ہے۔ اے آر وائی نیوز پر ایک ٹیلی فونک گفتگو میں شہباز گل کے بیانات کے بعد انہیں اسلام آباد میں تھانہ کوہسار کی حدود سے گرفتار کیا گیا تھا۔