عدالت کا دستگیر میں غیرقانونی عمارتوں کے خلاف کاروائی کا حکم

سندھ ہائی کورٹ میں دستگیر بلاک 15 میں غیرقانونی پورشنز بنانے کے کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے غیرقانونی تعمیر ہونے والی عمارتوں کے خلاف کاروائی کا حکم دیتے ہوئے سندھ بلڈنگ اینڈ کنٹرول اتھارٹی کے ڈی جی کو نوٹس جاری کردیا۔

 

دستگیر کی رہائشیوں کی جانب سے عامرخان ایڈوکیٹ نے سندھ ہائی کورٹ میں غیرقانونی تعمیر ہونے والی عمارتوں کے خلاف درخواست دائر کی۔ درخواست گزار کا موقف ہے کہ دستگیر بلاک 15 میں غیرقانونی پورشن بنائے جارہے ہیں، 120 اسکوائر یارڈ پر چار چار منزلہ عمارت کھڑی کی جارہی ہے۔

 

درخواست گزار کے مطابق ایس بی سی اے کو بھی شکایت جمع کروائی لیکن کوئی کاروائی نہیں ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ درخواست گزار کہیں بلیک میلر تو نہیں ؟ جس پر عامر خان ایڈوکیٹ نے بتایا کہ درخواست گزار تمام رہائشی ہیں جو پورشن بنانے سے متاثر ہورہے ہیں۔

 

عدالت نے غیرقانونی تعمیر ہونے والی عمارتوں کے خلاف کاروائی کا حکم دیتے ہوئے سب رجسٹرار کو پورشنز کی سب لیز دینے سے بھی روک دیا۔ عدالت نے عمارتوں کو بجلی ، پانی اور گیس سمیت کسی بھی قسم کے یوٹیلیٹی کنکشن فراہم نہ کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

Spread the love
جواب دیں
Related Posts