وزیراعظم عمران خان نے پاکستان اور چین کے تعلقات کو مثالی قرار دیا ہے۔ چینی میڈیا کو خصوصی انٹرویو میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 70 برس سے قائم پاک چین تعلقات وقت گزرنے کے ساتھ مزید مضبوط ہوئے ہیں۔ چین ہر مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کورونا وبا کے باوجود اگلے ماہ چین میں سرمائی اولمپکس کے انعقاد کو قابل ستائش قرار دیا اور ساتھ ہی چین کے کھلاڑیوں کرکٹ سکھانے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا کے علاقوں میں اسکیئنگ کے کھیل کے لئے بہترین مقامات ہیں لیکن اس پر ماضی میں توجہ نہیں دی گئی۔ گلگت بلتستان میں اس کھیل پر خصوصی توجہ اور ترقی دینی ہے۔
عمران خان نے سی پیک کو بھی پاک چین تعلقات مضبوط کرنے کی اہم وجہ قرار دیا ہے۔ سی پیک کے دوسرے مرحلہ میں زراعت اور صنعت پر توجہ دی جائے گی۔ بد قسمتی سے ماضی میں پاکستانی معیشت پر خاص توجہ نہیں دی گئی، ہم اس پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے افغانستان کی جانب توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ 40 سال بعد افغانستان میں امن کا موقع ملا ہے، عالمی برادری کو افغانستان کی صورتِ حال کو سمجھنا چاہیے۔
چینی میڈیا سے گفتگو میں وزیرِ اعظم عمران خان کا یہ بھی کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت نے انسانی حقوق کی بد ترین پامالی کی ہے، وہاں 90 لاکھ افراد بد ترین حالات میں کھلی جیل میں رہ رہے ہیں۔