عالمی بینک نے ایک حالیہ رپورٹ میں 50 ہزار روپے اور اس سے کم آمدن والوں پر بھی ٹیکس لگانے کا مشورہ دیا تھا تاہم ایف بی آر کی جانب سے کوئی نیا ٹیکس لگانے کی خبروں کی تردید سامنے آگئی ہے۔
سماء نیوز کی رپورٹ کے مطابق نگراں وزیر خزانہ شمشاد اختر کی زیر صدارت ملکی معاشی صورتحال پر اجلاس ہوا۔ اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر نے بورڈ ممبران کے ہمراہ وزیر خزانہ کو بریفنگ دی۔
چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) امجد زبیر کا کہنا ہے کہ 50 ہزار سے کم آمدنی والے افراد اور دکانوں پر ٹیکس لگانے کی فی الحال کوئی تجویز نہیں ملی اور نہ نئے ٹیکسز لگانے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں۔
اجلاس میں اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے اقدامات، ریونیو کلیکشن پر بھی بریفنگ دی گئی۔ چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ زراعت پر ٹیکس لگانا صوبوں کا اختیار ہے، دکانوں پر ٹیکس لگانے کیلئے فی الحال تجویز زیر غور نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ طے شدہ ٹارگٹ کے مطابق ٹیکس جمع کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ عالمی بینک نے اپنے ایک حالیہ رپورٹ میں کہ دکانداروں کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے اور ٹیکس فری آمدن کی حد کم کی جائے جبکہ پرسنل انکم ٹیکس کا اسٹرکچر آسان بنایا جائے۔ عالمی بینک کی جانب سے کہا گیا ہے کہ 5 لاکھ روپے ماہانہ آمدن والوں پر 35 فیصد شرح سے ٹیکس عائد کیا جائے۔