سندھ ہائی کورٹ نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو ملک بھر میں تعطل کا شکار سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس (ٹوئیٹر) کی سروس بحال کرنےکا حکم دیدیا۔
سندھ ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران درخواست گزار نے کہا کہ وزیرداخلہ کے مطابق ایکس بند کرنے کی کوئی ہدایات جاری نہیں کی گئیں۔ نگراں وزیرآئی ٹی کہتے ہیں آئی ٹی سیکٹر کو چار چاند لگادئے ہیں، وزیر اعظم، وزیر داخلہ، وزیر آئی ٹی وی پی این لگا کر ایکس استعمال کرکے قوم کو بتا رہے ہیں کہ ایکس بند نہیں ہے۔
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ عقیل احمد عباسی نے استفسار کیا کہ کون سائٹس بند کرتا ہے کس نے حکم دیا ہے بند رکھنے کا؟ جس پر درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ ایکس بند رکھنے، سروس کو سلو رکھنے کا اختیار صرف پی ٹی اے کے پاس ہے، پی ٹی اے سے پوچھا جائے کس نے ایکس بند رکھنے کی ہدایت جاری کیں؟
جسٹس عقیل احمد عباسی کا کہنا تھا کتنے دن سے ایکس سروس بند ہے؟ ہم نے پہلے بھی ایک درخواست میں انٹرنیٹ سروس کھولنے کا حکم دیا ہے۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ یہ درخواست اس سے کیس سے مختلف ہے، جس دن کمشنر راولپنڈی نے بیان دیا تھا ہم نے کس طرح دھاندلی کرائی اس دن سے ایکس بند ہے، سابق کمشنر راولپنڈی کے اعتراف کے بعد لوگوں تنقید کر رہے تھے، پانچ روز سے وہ لوگ پریشان ہیں جن روز گار ایکس سے وابستہ ہے۔
سندھ ہائی کورٹ نے پی ٹی اے اور دیگر فریقین سے آئندہ سماعت پر تفصیلی جواب طلب کرتے ہوئے پی ٹی اے کو بلاجواز انٹرنیٹ، ویب سائٹس، ایکس اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارم بند کرنے سے روک دیا اور حکم دیا کہ فوری طور پر ملک بھر میں ایکس کی سروس بحال کی جائیں۔