Search
Close this search box.
Uncategorized @ur کراچی تازہ ترین نمایاں سیاست خبریں

سندھ اسمبلی نے ذوالفقار علی بھٹو کی 97 ویں سالگرہ پر خراج عقیدت کی قرارداد متفقہ منظور کرلی

سندھ اسمبلی نے سابق وزیر اعلظم اور پیپلزپارٹی کے بانی چیئرمین ذوالفقار علی بھٹو مرحوم کو خراج عقیدت پیش کرنے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی، یہ قرارداد پیر کو سندھ اسمبلی اجلاس میں ایجنڈے کی دوسری تمام کارروائی معطل کرکے پیپلزپارٹی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو نے پیش کی، جس میں شہید ذوالفقار علی بھٹو کو ان کی ملک و قوم اور جمہوریت کے لئے گراں قدرخدمات پر شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا گیا۔

سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر سید اویس شاہ کی صدارت میں سہہ پہر 3 بجکر 20 منٹ پر شروع ہوا تو پیپلز پارٹی سندھ کے صدر اور سینئر پارلیمنٹرین نثار احمد کھوڑو نے ایوان میں قرارداد پیش کی کہ ایجنڈے کی تمام کارروائی معطل کرکے شہید بھٹو کو نذرانہ عقیدت پیش کرنے کی قرارداد پر بحث کی جائے جس پر اسپیکر نے سندھ اسمبلی کے اجلاس کے لئے آج کاتمام بزنس جمعہ تک موخر کردیا۔

نثار کھوڑو نے اپنی قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہید بھٹو جیسا عظیم لیڈر پاکستان میں کبھی پیدا نہیں ہوا انہوں نے پیپلز پارٹی بنا کر بڑا کام کیا۔ شہید بھٹو کا سب سے بڑا کارنامہ ملک کو ایک متفقہ آئین دینا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر بھٹو اور شہید بینظیر زندہ ہوتے تو آج یہ ملک ایسا نہ ہوتا اور ملک ترقی کی اعلیٰ منازل طے کرچکا ہوتا۔انہوں نے کہا کہ ہم جس آئین پر فخر کرتے ہیں اس پر عمل درآمد بھی ضروری ہے۔ پاکستان میںآئین بننے کے بعد ہم دنیا میں منہ دکھانے کے لیے قابل ہوئے۔ قرارداد پر بحث میں حصہ لیتے ہوئےسابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ بھٹو جیسی عظیم شخصیات صدیوں میں کبھی پیدا ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہید بھٹو جسمانی طور پر ہمارے درمیان موجود نہیں لیکن ان کا نظریہ اور فلسفہ ہمیشہ ہماری رہنمائی کرتا رہے گا۔آج ایک لیڈر جیل سے نکلنے کے لئے نہ جانے کیا کیا جتن کررہا ہے جبکہ بھٹو نے بہادری کے ساتھ پھانسی کا پھندا قبول کرلیا مگر اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹے۔ سندھ کے سینئر وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا کہ بھٹو نے جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئی اس ملک کو ایٹمی طاقت بنایا ، یہ اللہ کی شان ہے کہ آج سیاسی مخالفین بھی اپنے جلسوں میں بھٹو کی مثالیں دیتے ہیں۔ آج کے لیڈر اور بھٹو شہید میں زمین آسمان کا فرق ہے ، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ پاکستان کے روشن مستقبل کے لئے کام کیا ،بھٹو شہید کی انتھک محنتوں کی وجہ سے شملہ معاہدہ ہوا اور نوے ہزار فوجی رہا ہوئے۔انہوں نے کہا کہ یہ وژن انکا ہوسکتا ہے جس کو اس مٹی سے محبت ہو ، جو لوگ پاکستان کی سالمیت کے خلاف ہر سودا کرنے کے لیے تیار ہیں وہ لیڈر کیسے ہوسکتے ہیں ؟ قرارداد پر بحث میں سابق اسپیکر آغا سراج درانی،پیپلزپارٹی کے جمیل سومرو،امداد علی پتافی، صوبائی وزیر جام خان شورو، تحریک انصاف کے شبیر احمد قریشی، پیپلز پارٹی کی خاتون رکن خیرالنساءمغل اور دیگر نے حصہ لیا اور مرحوم بھٹو کو خراج عقیدت پیش کیا۔

قبل ازیں ایوان کی کارروائی کے دوران قائد حزب اختلاف علی خورشیدی نے اپنے نکتہ اعتراض  پر کہا کہ جمعہ والے دن احتجاج تعلیمی اداروں میں مسائل کے باعث ہوا تھا۔
حکومت کی جانب سے بورڈز میں مسائل کے لیے کیا کیا گیا ہے ؟ اس حوالے سے سرکاری موقف ایوان میں آنا ضروری ہے ۔اگر حکومت نے مسئلہ حل نہیں کیا تو بچوں کا مستقبل خراب ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ شاہ فیصل کالونی میں گٹر کا ڈھکن نہ ہونے کے باعث بچے کی جان گئی ہے ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ گٹر کے ڈھکن نہ ہونے کے باعث جو اموات ہوتی ہیں ان کے لیے سرکاری امداد کا اعلان کیا جائے۔ وزیر پارلیمانی امور ضیاءالحسن النجار نے کہا کہ سندھ کے ہر انچ کو پیپلز پارٹی اونرشپ دیتی ہے۔ حکومت کی نیت خراب کبھی بھی نہیں رہی۔ انہوں نے پیش کش کی کہ علی خورشیدی کے ساتھ بیٹھ کر ٹی آر اوز بنالیتے ہیں۔ بچوں کا مستقبل ہمیں بھی عزیز ہے۔ وزیر بلدیات سعید غنی نے کہا کہ حکومت نہیں چاہتی کہ گٹر کے ڈھکن نہ ہونے کے باعث اموات ہوں۔ میں ضرور تحقیقات کرواﺅں گا، بڑی لائین تھی اس پر ڈھکن کیوں نہیں تھا۔ کراچی میں چار لاکھ سے زائد گٹروں کے ڈھکن لگائے گئے ہیں۔ یوسیز کو بھی کہا ہے کہ ہر گٹر پر دھکن ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ معاشرے کی بھی تھوڑی ذمہ داری ہے کہ اگر کوئی میں ہول نکال رہا ہے تو اس کی شکایت کریں۔بعدازاں سندھ اسمبلی کا اجلاس منگل کی سہ پہر تین بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

جواب دیں

اقسام

رابطہ کی معلومات

ہمیں فالو کریں