پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں کئی طالب علموں کا مستقبل داؤ پر لگ گیا۔ ضلع شرقی کے 100 سے زائد اسکولوں میں 30 ہزار کے قریب بچے بغیر درسی کتب کے پڑھنے پر مجبور ہیں۔
روزنامہ جنگ کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے ضلع شرقی کے 100 سے زائد اسکولوں کے 30 ہزار طلبہ کو تدریسی عمل شروع ہونے کے بعد 22 دن گزرنے کے باوجود درسی کتب نہ ملنے کا انکشاف ہوا ہے۔
روزنامہ جنگ کی رپورٹ کے مطابق درسی کتب گزشتہ ایک ماہ سے گودام میں پڑی ہیں لیکن ڈی او ایسٹ یار محمد بلادی کی طرف سے اسکولوں میں کتابیں فراہم نہیں کی گئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 100 سے زائد اسکولوں کے 30 ہزار کے قریب طلبہ بغیر درسی کتب کے ہی پڑھنے پر مجبور ہیں۔ جسکے باعث ان مستقبل کے معماروں کا مستقبل داؤ پر ہے۔
جنگ کی رپورٹ کے مطابق پی آئی بی کالونی کے فرابی اسکول کی ایک ٹیچر کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹر اسکولز سیاسی پس نظر رکھنے کے باوجود بھی ڈی او کے آگے بے بس ہیں اور کئی بار یاد دہانی کے باوجود کورس کی کتابیں نہیں دی جارہی ہیں۔
فرابی اسکول کی ٹیچر کا کہنا ہے کہ بچوں کے پاس درسی کتب نہیں ہونے کے باعث طلبہ کا پورا مہینہ ضائع ہوگیا ہے جبکہ ڈی او کی ساری توجہ دوسری طرف ہے۔