اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریکِ انصاف کی 9 حلقوں کے ضمنی الیکشن کا شیڈول فوری معطل کرنے کی درخواست مسترد کردی۔ ان 9 حلقوں میں کراچی کے بھی 3 حلقے شامل ہیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس عامر فاروق نے پی ٹی آئی کی 9 حلقوں کے ضمنی الیکشن کا شیڈول معطل کرنے کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کر دیے۔
جسٹس عامر فاروق نے پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری سے استفسار کیا کہ الیکشن کا شیڈول معطل کرنے کی قانونی وجہ کیا ہے؟ آپ ایک الیکشن روکنے کی استدعا کر رہے ہیں اس کا کوئی قانونی جواز بتائیں، قومی اسمبلی کی نشستیں خالی ہوئیں تو الیکشن کمیشن نے الیکشن کا اعلان کیا۔
پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری نے جواب دیا کہ استعفوں کی مرحلہ وار منظوری کے خلاف درخواست زیرِ سماعت ہے، ہم تو الیکشن لڑنے کے لیے تیار ہیں، 123 حلقوں میں الیکشن کرائیں۔
جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ 123 حلقوں میں بھی الیکشن ہو جائے گا پہلے یہ تو ہونے دیں، پی ٹی آئی پہلے یہ ضمنی الیکشن لڑے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے درخواست کی سماعت 16 اگست تک ملتوی کر دی۔
واضح رہے پی ٹی آئی کی جانب سے دئے گئے استعفوں میں سے 9 نشتوں پر استعفے منظور کئے جاچکے ہیں۔ پی ٹی آئی کے جن اراکین کے استعفے منظور کیے گئے تھے ان میں این اے-22 مردان 3 سے علی محمد خان، این اے-24 چارسدہ 2 سے فضل محمد خان اور این اے-31 پشاور 5 سے شوکت علی شامل ہیں۔
این اے-45 کرم ون سے فخر زمان خان، این اے-108 فیصل آباد 8 سے فرخ حبیب، این اے-118 ننکانہ صاحب 2 سے اعجاز احمد شاہ کے بھی استعفی منظور کئے گئے ہیں۔
کراچی سے این اے-237 ملیر 2 سے جمیل احمد خان، این اے-239 کورنگی کراچی ون سے محمد اکرم چیمہ، این اے-246 کراچی جنوبی ون سے عبدالشکور شاد بھی استعفی منظور کئے جانے والوں شامل ہیں۔
واضح رہے الیکشن کمیشن کی جانب سے بدھ 10 اگست کو ضمنی انتخاب کا شیڈول جاری کیا جاچکا ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق قومی اسمبلی کی نشستوں پر ضمنی الیکشن 25 ستمبر بروز اتوار کو ہوں گے۔