سندھ ہائی کورٹ نے پروین رحمان قتل کیس کے ملزمان کی انسداد دہشتگردی عدالت کی جانب سے دی گئی سزائیں کالعدم قرار دے کر رہائی کا حکم دیا تھا جس پر پروین رحمان کے اہلخانہ نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے دئے گئے فیصلے پر پروین رحمان کے اہلخانہ کی جانب سے ردعمل کا اظہار کیا گیا ہے اور فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنے کا اعلان بھی کردیا گیا ہے۔
پروین رحمان کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ ملزمان کی جانب سے ہمیں خطرہ ہے اور جو افراد اورنگی پائلٹ پروجیکٹ پر کام کررہے ہیں انکی جان بھی خطرہ میں ہوسکتی ہے۔
پروین رحمان کے اہلخانہ نے مطالبہ کیا ہے کہ ملزمان کو فوری طور پر ایم پی او کے تحت بند کیا جائے۔ سندھ حکومت فوری طور پر سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل کرے۔
اہلخانہ نے وفاقی حکومت سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وفاق اس طرح کے کیسز کو دیکھے کیونکہ اہلخانہ کو انصاف نہیں ملتا۔ ملزمان رحیم سواتی اور دیگر کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں۔
واضح رہے سندھ ہائی کورٹ نے آج پروین رحمان قتل کیس کے ملزمان کی جانب سے دائر کی گئی اپیل کو منظور کرتے ہوئے انسداد دہشتگردی عدالت کی جانب سے عائد کی گئی سزاؤں کو کالعدم قرار دیا تھا اور ساتھ ہی حکم دیا تھا کہ انکے خلاف اگر اور کوئی کیسز نہیں ہیں تو ملزمان کو رہا کردیا جائے۔