کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 245 میں ضمنی انتخاب اتوار کو ہورہا ہے۔ جسکے لئے تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ قومی اسمبلی کی یہ نشست عامرلیاقت حسین کے انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی۔ عامرلیاقت پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر اس حلقہ سے منتخب ہوئے تھے۔
حلقہ بندیوں اور آبادی کی بنیاد پر کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقہ میں تبدیلیاں ہوئیں۔ 1998 کی مردم شماری کے کراچی کے حلقہ این اے 245 کی تشکیل ہوئی۔
قومی اسمبلی کا یہ حلقہ عام طور پر متحدہ قومی موومنٹ کا گڑھ کہلاتا تھا لیکن 2018 میں اس نشست سے روایت کے برخلاف ایم کیوایم کو شکست ہوئی اور پاکستان تحریک انصاف کامیاب ہوئی۔
عام انتخابات 2018
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 245 پر عام انتخابات 2018 میں پاکستان تحریک انصاف نے کراچی سے 17 نشستیں حاصل کیں اور ان ہی میں این اے 245 کی نشست بھی شامل تھی۔ اس نشست پر پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر عامر لیاقت حسین شامل کامیاب ہوئے۔
عامرلیاقت حسین نے 56 ہزار 673 ووٹ حاصل کرکے الیکشن جیتا۔ اس انتخاب میں عامر لیاقت کا اصل مقابلہ انکی سابقہ جماعت ایم کیوایم کے کنوینئر فاروق ستار کے ساتھ تھا۔ فاروق ستار اپنے آبائی علاقے سے الیکشن لڑنے کے باوجود کامیاب نہ ہوئے تھے اور 35 ہزار 429 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے تھے۔
عام انتخابات 2013
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 245 پر عام انتخابات 2013 میں متحدہ قومی موومنٹ کے ریحان ہاشمی کامیاب ہوئے تھے۔ ریحان ہاشمی نے واضح مارجن کے ساتھ اس انتخابات میں اپنے حریفوں کو شکست دی تھی۔
این اے 245 پر 2013 کے الیکشن میں مجموعی طور پر 13 امیدوار مدمقابل تھے جس میں سے ریحان ہاشمی نے 54 ہزار 937 ووٹ لے کر یہ نشست جیتی تھی۔ جماعت اسلامی کے ڈاکٹر معراج الہدیٰ نے 22 ہزار 452 ووٹ لے کر دوسری پوزیشن حاصل کی۔
عام انتخابات 2008
عام انتخابات 2008 میں بھی قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 245 کی نشست متحدہ قومی موومنٹ کے پاس تھی۔ 2008 کے الیکشن میں اس نشست پر صرف 5 امیدوار مدمقابل تھے اور ایم کیوایم نے یکطرفہ کامیابی حاصل کی۔
متحدہ قومی موومنٹ کے فرحت محمدخان نے 1 لاکھ 49 ہزار 157 ووٹ لے کر یہ نشست جیتی تھی جبکہ دوسرے نمبر پر رہنے والے پاکستان پیپلز پارٹی کے قاضی محمدبشیر نے صرف 15 ہزار 392 ووٹ حاصل کئے تھے
عام انتخابات 2002
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 245 کی تشکیل کے بعد 2002 میں جب پہلا الیکشن ہوا تو اس نشست پر 8 امیدواروں میں مقابلہ تھا جس میں اصل مقابلہ ایم کیوایم اور دینی جماعتوں کے اتحاد متحدہ مجلس عمل کے امیدوار کے درمیان تھا۔
متحدہ قومی موومنٹ کے کنور خالد یونس نے 51 ہزار 696 ووٹ حاصل کرکے الیکشن میں کامیابی حاصل کی جبکہ متحدہ مجلس عمل کے سید منور حسن 41 ہزار 947 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے تھے۔