سندھ ہائی کورٹ میں بلدیاتی اداروں سے متعلق درخواست پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے جواب جمع کرانے کے لیے ایک بار پھر مہلت مانگ لی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں بلدیاتی اداروں سے متعلق سپریم کورٹ احکامات پر عمل درآمد کی درخواست دائر کی گئی جہاں ایم کیو ایم پاکستان اور حافظ نعیم کی درخواستوں کی سماعت ہوئی۔
ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ سندھ حکومت نے بلدیاتی قوانین میں ترمیم کیلئے کمیٹی قائم کردی ہے۔ جواب جمع کرانے کیلئے مہلت دی جائے۔
ایم کیو ایم کے وکیل نے کہا کہ بلدیاتی اداروں کو بااختیار بنانے کیلئے 49 ترامیم کی ضرورت ہے جبکہ ترامیم سے متعلق صدر پاکستان، وزیر اعظم اور دیگر کو بھی خطوط لکھ چکے ہیں۔
دوسری جانب وکیل جماعت اسلامی نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کی روشنی میں اختیارات نچلی سطح تک منتقل کیے جائیں۔
درخواست گزار طارق منصور ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ ہم یہاں سپریم کورٹ فیصلے پر عمل درآمد کے لیے آئے ہیں، بلدیاتی انتخابات کے قبل سندھ حکومت ترقیاتی منصوبوں پر کام نہیں کرسکتی جبکہ کراچی میں بےشمار ترقیاتی منصوبوں پر کام ہورہا ہے۔
اس حوالے سے وکیل ایم کیوایم نے کہا کہ جب تک بلدیاتی انتخابات نہیں ہوتے ترقیاتی منصوبوں پر کام روکا جائے۔ طارق منصور نے کہا کہ بہت اہم مسئلہ ہے سپریم کورٹ نے بھی فوری بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم دیا تھا۔ وکیل ایم کیوایم نے عدالت میں سپریم کورٹ کے تصدیق شدہ فیصلے کی کاپی بھی جمع کرادی ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ صوبائی حکومت کا جواب آنے دیں پھر معاملے کو دیکھیں گے۔ عدالت نے سماعت 6 ہفتے کیلئے ملتوی کردی ہے۔