گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے ایم کیو ایم پاکستان کے دھڑوں کو ایک کرنے کے مشن کا آغاز کر دیا ہے۔ گورنر سندھ نے سربراہ پی ایس پی مصطفیٰ کمال سے اہم ملاقات کی۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں گورنر سندھ نے کہا ہے کہ ہم لوگ کراچی والوں کے دل سے اتر چکے ہیں، ہمیں دوبارہ ان کے دل میں اترنا ہے، میں صرف گزارش کر سکتا ہوں لیکن زبردستی نہیں کر سکتا، انہوں نے کہا میں جوڑنے کے لیے آیا ہوں توڑنے کیلئے نہیں، ہمیں اب آگے بڑھنا ہے، پیچھے نہیں دیکھنا۔
گورنر سندھ نے اپیل کی ہے کہ کراچی اور اس کے شہریوں کے وسیع تر مفاد میں تمام اسٹیک ہولڈرز مل بیٹھیں، اگر ہم آپس میں الجھتے رہے تو یہ شہر کا نقصان ہے، یہی درخواست مصطفیٰ کمال کے سامنے رکھی تھی وہ میرے پاس آئے تھے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی ہیں اور رہیں گے، اُن پر سب کا اعتماد ہے، گورنر سندھ نے مزید کہا کہ سب ایک دوسرے پر تنقید کے بجائے اس شہر کے کارکن بن جائیں۔
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے انضمام کے حوالے سے تمام چیزوں پر پہلے ہی اتفاق ہو چکا، یہ ملاقاتیں اورمیٹنگز بس رسمی کارروائی ہیں، اس حوالے سے آئندہ ہفتے تک مثبت اعلان متوقع ہے۔
گورنر سندھ نے جیو نیوز کو انٹرویو میں تصدیق کی کہ پی ایس پی اور ڈاکٹر فاروق ستار کی قیادت میں موجود گروپوں نے اپنے دھڑوں کو ایم کیو ایم پاکستان میں ضم کرنے اور ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں کام کرنے پر رضا مندی ظاہر کی ہے۔