Close Button
Karachi
Current weather
Humidity-
Wind direction-

جماعت اسلامی کا میئر اختیارات کا رونا نہیں روئے گا، بلدیاتی انتخابات 24 جولائی کو ہی ہونا چاہیں، حافظ نعیم

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے بلدیاتی انتخابات 24 جولائی کو وقت پر ہی کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ حافظ نعیم کا کہنا ہے کہ چند جماعتیں الیکشن ملتوی کرانا چاہتی ہیں۔ ہمیں بھی الیکشن کمیشن پر تحفظات ہیں لیکن انتخابات وقت پر ہی ہونے چاہیں۔

کراچی میں ادارہ نورالحق پر پریس کانفرنس کرتے حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داری پوری نہیں کررہا ہے۔ آج بھی پیپلز پارٹی کا سیاسی ایڈمنسٹریٹر تعینات ہے۔ سیاسی ایڈمنسٹریٹر کی موجودگی واضح دھاندلی ہے۔

حافظ نعیم نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ابھی ترک ووٹر لسٹیں تک درست  نہیں کی ہیں۔ ووٹرلسٹوں میں 40 فیصد لوگوں کے موجودہ پتے مختلف ہیں جبکہ لسٹیں بنانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے اور نادرا کی مدد سے ووٹر لسٹ بنائی جاتی ہیں۔

الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت کو مکمل سپورٹ کررہا ہے۔ جماعت اسلامی طویل عرصے سے ووٹر لسٹوں کے حوالے سے احتجاج کررہی ہے۔

امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ جماعت اسلامی نے ووٹر لسٹوں کی درستگی کیلئے لانگ مارچ بھی کیا اور اس پر عدالت کا حکم بھی موجود ہے۔ 24 جولائی کو ہونے والا الیکشن نہ منسوخ کیا جاسکتا ہے اور نہ ہی ملتوی کیا جاسکتا ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے بلدیاتی انتخابات 24 جولائی کو ہی ہونا چاہیئے۔ جو پارٹیاں بلدیاتی انتخابات موخر کروانا چاہتی ہے وہ انتخابات سے فرار چاہتی ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے پریس کانفرنس میں کہا کہ جماعت اسلامی کا مئیر آئے گا تو اختیارات کا رونا نہیں روئے گا بلکہ  اختیارات سے بڑھ کر کام کرے گا۔

حالیہ بارشوں نے حکمرانوں کی نااہلی و ناقص کارکردگی سب کے سامنے کھل کر آگئی، 5 دن کی بارش کے بعد آج بھی شہر میں گندگی اور غلاظت موجود ہے۔  حالات بدل رہے اور لوگوں میں امید پیدا ہوئی ہے جماعت اسلامی کا مئیر ضرور آئے گا۔

جماعت اسلامی کا مئیر آئے گا تو 17 سال سے ملتوی منصوبہ مکمل کرے گا۔ کراچی سرکلر ریلوے اور ماس ٹرانزٹ پروگرام کو ہر صورت میں مکمل کرے گا جو کہ کراچی کے لیے بہت ضروری ہے۔

امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ 24 جولائی کراچی کے مستقبل کا اہم اور تاریخی دن ہے۔ جماعت اسلامی نے تمام پارٹیوں کے ورکرز سے رابطے میں ہیں ان سب کی جانب سے غیر معمولی رسپانس ملا ہے۔ تمام جماعتوں کے پارٹی ورکرز جماعت اسلامی کو بلدیاتی انتخابات میں سپورٹ کرنا چاہتے ہیں۔

ہم آج سے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے اور کراچی کے مسائل کے حل کے لیے 5 روز میں 10 لاکھ شہریوں کو کال کریں گے۔ جماعت اسلامی نے ویب سائٹ بنادی ہے جس سے معلوم ہوسکے گا کہ کتنے لوگوں سے کال پر رابطہ کیا گیا ہے۔

کراچی کے عوام جانتے ہیں جماعت اسلامی واحد جماعت ہے جو کراچی کے مسائل حل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ سیاسی جماعتیں سیاسی اختلافات ضرور کریں لیکن اخلاقیات کا ضرور خیال رکھیں۔

جماعت اسلامی نے پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم، مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی سے سیاسی اختلاف کیا اور کھل کر بات کی لیکن اخلاق کے دائرے میں رہ کر کیا یہی سیاست یے۔

سیاسی جماعتیں بھی اختلافات ضرور رکھیں لیکن اخلاقیات کا خیال رکھیں۔ کراچی کے تمام عوام جس کا تعلق کسی بھی صوبے سے ہو وہ جماعت اسلامی کے انتخابی نشان ترازو پر مہر لگائیں۔

Share this news

Follow Times of Karachi on Google News and explore your favorite content more quickly!
Leave a Reply
Related Posts