Search
Close this search box.

شہری امیدوں کے ساتھ عدالت آتے ہیں، انکی تسلی ہونی چاہئے، لاپتہ شہریوں کی ٹریول ہسٹری پتہ کریں، عدالت کا حکم

سندھ ہائی کورٹ میں 5 سالہ بچی سمیت 6 لاپتہ شہریوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے شہریوں کی عدم بازیابی برہمی کا اظہار کیا اور لاپتہ شہریوں کی ٹریول ہسٹری پتہ کرنے کا حکم دے دیا۔

پانچ سالہ بچی سعدیہ کے درخواست گزار نے درخواست میں کہا کہ بچی بریگیڈ تھانے کی حدود سے غائب ہے لیکن تاحال اسکا پتہ نہیں لگایا جاسکا۔ 

دوران سماعت سندھ ہائی کورٹ کے جج نے کہا کہ مختلف ادارے کام کررہے ہیں لیکن 5 سال کی بچی کو ابھی تک بازیاب نہیں کراسکے۔ طویل عرصے سے بچی کی گمشدگی پولیس کی ناکامی کا ثبوت ہے۔

سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سوشل میڈیا پر بچی کی تصاویر پوسٹ بھی کی گئیں، بچی کی بازیابی کے لئے دیگر اقدامات بھی کیے جارہے ہیں۔

جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو نے کہا کہ دیگر شہریوں کی بازیابی کیلئے کیا اقدامات کئے گئے ہیں اسکی پیش رفت رپورٹ کیا ہے جس پر سرکاری وکیل نے کہا کہ جے آئی ٹیز کے اجلاس میں شہریوں کی گمشدگی کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو کا دوران سماعت کہنا تھا کہ شہری بہت امیدوں کے ساتھ عدالت آتے ہیں، انکی تسلی ہونا چاہیے، طویل عرصے سے لاپتہ شہریوں کی ٹریول ہسٹری پتہ کریں۔ عدالت نے پیش رفت رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 4ہفتوں کیلیے ملتوی کردی۔

واضح رہے کراچی میں ثاقب نامی شہری سچل کے علاقے سے 2015سے لاپتہ ہے، جبکہ حیدر بوٹ بیسن ،دھنی بخش،شاہ لطیف پولیس اسٹیشن ،فہد گلستان جوہر ،نواب علی پیر آباد پولیس اسٹیشن کی حدود سے لاپتہ ہیں۔ 

جواب دیں

اقسام

رابطہ کی معلومات

ہمیں فالو کریں