وفاقی وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ 200 یونٹ سے کم بجلی استعمال کرنے والوں سے فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز نہیں لیں گے۔ وزیراعظم نے 300 یونٹ تک استعمال کرنے والوں کو بھی ریلیف دینے کا کہا ہے جس پر کمیٹی غور کررہی ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ 200 یونٹ سے کم بجلی استعمال کرنے والے ملک بھر کے 56 فیصد صارفین سے فیول ایڈجسٹمنٹ نہیں لے جائے گی۔
200 یونٹ والوں کو بجلی پر سبسڈی دینے کے معاملے پر مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے اس بارے میں پوچھا کہ سبسڈی کس کو دے رہے ہیں؟ دو سو یونٹ والوں کو سبسڈی دینے کا جواز بنتا ہے۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ 200 سے 300 یونٹ والوں کے لیے سبسڈی پر 13 ارب روپے لاگت آئے گی تاہم دو سو سے تین سو یونٹ والوں کے لیے ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا وزیر اعظم نے ان صارفین کو بھی ریلیف دینے کا کہا ہے۔
پیٹرولیم مصنوعات مہنگی کرنے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات پر کوئی جی ایس ٹی نہیں ہے اور نہ لگانے کا کوئی ارادہ ہے۔
آئی ایف ایم کے ساتھ معاہدے پر مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ہمارا آئی ایم ایف سے معاہدہ مکمل ہوگیا ہے۔ پیر یا منگل تک قرضے کی رقم پاکستان کو مل جائے گی۔
سعودی عرب اور قطر نے پاکستا ن میں سرمایہ کاری کے لیے حامی بھر لی۔ قطر کی دلچسپی ائیر پورٹس کی لانگ ٹرم لیز لینے میں ہے اور قطر نے ایل این جی کے پلانٹس میں بھی دلچسپی ظاہر کی ہے۔ سرمایہ کاری کے لیے قطر کی دلچسپی سولر پروجیکٹس میں بھی ہے۔ قطر نے 3 ارب ڈالر سرمایہ کاری کی بات کی ہے۔