Search
Close this search box.
تازہ ترین نمایاں خصوصیت پاکستان کراچی صحت

حاملہ خواتین ابتدائی 3 ماہ میں حمل سے متعلق بتانے میں ہچکچاتی ہیں، اس عمل کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے، آغاخان یونیورسٹی

آغا خان یونیورسٹی ڈیپارٹمنٹ آف پیڈیاٹرکس اینڈ چائلڈ ہیلتھ (AKU Paediatrics & Child Health)کے مطابق پاکستان میں خوف کی وجہ پہلے 3 ماہ تک حمل کو خفیہ رکھاجاتا ہے، لیکن یہ ماں بننے والی خواتین کے لیے ایک اہم وقت ہوتا ہے اورانہیں ڈاکٹر کو دکھانے کی ضرورت ہوتی ہے۔

اسی حوالے سے آغا خان یونیورسٹی کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ آغا خان یونیورسٹی ڈیپارٹمنٹ آف پیڈیاٹرکس اینڈ چائلڈ ہیلتھ کی طرف سے 55 افراد پرمبنی عملہ کراچی کے 6 مقامات پر گھر گھرجا کر اس پر کام کررہا ہے تا کہ ان معاملات میں طبی دیکھ بھال کے لیے فیملی کا پہلا رابطہ بن سکے، ہم حمل سے پہلے اور بعد کی طبی دیکھ بھال، زچگی کے وقت ٹرانسپورٹ کی فراہمی، اور ان علاقوں میں مفت لیبارٹری ٹیسٹ کی سہولت فراہم کرتے ہیں جہاں خواتین کو اسپتال تک مناسب رسائی حاصل نہیں ہے۔

آغا خان یونیورسٹی ڈیپارٹمنٹ آف پیڈیاٹرکس اینڈ چائلڈ ہیلتھ کے مطابق یہ ٹیم ہر سہ ماہی میں ساڑھے 6 لاکھ آبادی کا سروے کرتے ہوئے تولیدی عمر(بچے پیدا کرنے کی عمر) کی ایک لاکھ شادی شدہ خواتین اور 5 سال سے کم عمر کے 75 ہزار بچوں کا ڈیٹا اکٹھا کرتی ہے۔ ڈیپارٹمنٹ آف پیڈیاٹرکس اینڈ چائلڈ ہیلتھ نے بتایا کہ زچہ وبچہ کی نگرانی کے اس جاری نظام کو وائٹل رجسٹری کہا جاتا ہے اور ہم اسے 2010 سے چلا رہے ہیں۔

ڈیپارٹمنٹ آف پیڈیاٹرکس اینڈ چائلڈ ہیلتھ کی جانب سے بتایا گیا کہ تقریباً 65 فیصد خواتین اپنے حمل کے ابتدائی دنوں میں ہمارے پاس آتی ہیں جو کہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔ ہم اس حوالے سے لوگوں کے ذہن کو تبدیل کرنے اور حفاظتی ٹیکوں کا دائرہ کار بڑھانے میں ہم کامیاب رہے ہیں۔ ڈیپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ ہمارا مقصد رسائی کو بہتر بنانا ہے تا کہ ہم ان علاقوں میں پہلے 3 ماہ کے دوران ہی 50 فیصد سے زائد حاملہ خواتین کا پتہ لگا سکیں جہاں یہ معلومات بتانے میں ہچکچاہٹ پائی جاتی ہے۔

ڈیپارٹمنٹ آف پیڈیاٹرکس اینڈ چائلڈ ہیلتھ کے مطابق عملے میں سے زیادہ تر ہمارے ساتھ 5 سال سے زائد عرصے سے کام کررہے ہیں۔

کارکن کی خدمات کا اعتارف کرتے ہوئے ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے11اکتوبر 2024 کوتقریب کا انعقاد کیا گیا اور کیک بھی کاٹا گیا ڈیپارٹمنٹ آف پیڈیاٹرکس اینڈ چائلڈ ہیلتھ کاکہنا تھا کہ میں سے زیادہ تر ہمارے ساتھ 5 سال سے زائد عرصے سے کام کررہے ہیں۔ یہ کارکن ہمارے تحقیقی کام میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں

عملے کی ایک رکن کا کہنا تھا کہ، مختلف منصوبوں کے اختتام پر تقریبات رکھی جاتی ہیں لیکن ایک جاری سرگرمی کے لیے ہمیں کبھی ایسا موقع نہیں ملتا، ایسا میں نے پہلی بار دیکھا ہے۔

ڈیپارٹمنٹ آف پیڈیاٹرکس اینڈ چائلڈ ہیلتھ نے بتایا کہ وائٹل رجسٹری کی سربراہی ڈاکٹر زہرہ ہودبھائی کرتی ہیں اور عائشہ خالد منیجر ہیں۔ اس منصوبے کے تحت حمل اور اوراہم واقعات جیسے کہ پیدائش، موت، امیونائزیشن (حفاظتی ٹیکہ جات) اور نقل مکانی کے حوالے سے ڈیٹا اکٹھا کیا جاتا ہے۔ یہ ان برادریوں کی خواتین کو قبل از زچگی دیکھ بھال، خاندانی منصوبہ بندی میں بہتری، حفاظتی ٹیکوں کی کوریج میں اضافے اور دیگر تحقیقی منصوبوں کی بنیاد فراہم کرنے سے جوڑتا ہے

جواب دیں

Subscribe To Our Mailing List

Get the news right tn your inbox

Subscription Form Footer Style-2

کمپنی کے بارے میں

مقبول زمرے

فوری رابطے

اقسام

رابطہ کی معلومات

ہمیں فالو کریں