ڈی آئی جی ٹریفک کراچی کی زیرِ صدارت سلیم آڈیٹوریم میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں ٹریفک پولیس کے تمام ایس ایس پیز، ڈی ایس پیز اور ایس اوز نے شرکت کی۔
اجلاس کا مقصد کراچی کے ٹریفک نظام کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا، قوانین پر مؤثر عملدرآمد کو یقینی بنانا، اور شہر کو بین الاقوامی معیار کی ٹریفک مینجمنٹ فراہم کرنا تھا۔
اجلاس میں ڈی آئی جی ٹریفک نے ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل درآمد کرانے کی ہدایات جاری کئے۔
انہوں نے کہا کہ تمام پرائیویٹ گاڑیوں پر اصل اور قانونی نمبر پلیٹس کا استعمال لازمی ہوگا۔موٹرسائیکل سواروں کے لیے ہیلمٹ پہننا لازم ہوگا۔جعلی یا فینسی نمبر پلیٹس رکھنے والی گاڑیوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
اسکول یونیفارم میں موٹرسائیکل سواری
بغیرلائسنس اسکول طلبہ کی موٹرسائیکل بند کی جائے گی اور والدین سے تحریری انڈرٹیکنگ لی جائے گی۔
خلاف ورزیوں پر جرمانے
ٹریفک قوانین کی باربار خلاف ورزی کرنے والی گاڑیوں پرہراگلی خلاف ورزی پر دوگنا جرمانہ عائد ہوگا۔
اوورلوڈنگ کرنے والی گاڑیوں کو ایک بار چالان کے بعد بھی خلاف ورزی جاری رکھنے پر ڈبل چالان کیا جائے گا۔
ماڈل روڈز پر سخت نگرانی
شہر کی 11 ماڈل روڈز پر تجاوزات، ڈبل پارکنگ اوررکشوں کے قیام پر مکمل پابندی ہوگی۔
ماڈل روڈز پر رکشا چلانے پر دفعہ 188 کے تحت ایف آئی آر درج کی جائے گی۔
نائن سیٹر رکشوں کی ان سڑکوں پر آمد و رفت ممنوع ہوگی۔
کم عمر چنگچی رکشا ڈرائیورز کے خلاف 341/109 کے تحت ایف آئی آر درج ہوگی، اور مالک کو بھی نامزد کیا جائے گا۔
غیر رجسٹرڈ رکشے رجسٹریشن کے بغیر ریلیز نہیں کیے جائیں گے۔
رکشوں کے لیے ضوابط
ہر رکشے پر منظور شدہ سائز کی نمبر پلیٹ، مالک کا نام، اور رجسٹریشن نمبر دائیں طرف سفید رنگ میں نمایاں ہونا ضروری ہے۔
میٹر کی تنصیب اور زیادہ سے زیادہ رفتار بھاری گاڑیوں کے لیے 30 کلو میٹر فی گھنٹہ رکشہ اور مسافر بردار گاڑیوں کے لیے 45 کلومیٹر فی گھنٹہ مقرر کی گئی ہے۔
رکشے اُس وقت تک ریلیز نہیں کیے جائیں گے جب تک رائٹ سائیڈ کا دروازہ بند کیا جائےگا اور لیفٹ سائیڈ کا دروازہ لیفٹ دروازے سے بیٹھیں گے اور اسی دروازے سے اتریں گے۔
پارکنگ اور لین مینجمنٹ
موٹر سائیکلیں مخصوص لین میں ہی پارک کی جائیں گی۔
کسی بھی سڑک پر ڈبل پارکنگ اور چوک سے 50 میٹر کے اندر پارکنگ کی اجازت نہیں ہوگی۔
جعلی نمبر پلیٹس و ورکشاپس کے خلاف کارروائی
جعلی یا فینسی نمبر پلیٹس تیار کرنے والے افراد اور ورکشاپس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور زیر دفعہ 188 ت پ درج کی جاۓ گی۔
ون ویلنگ کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے گی اور موٹر سائیکل ضبط کی جائے گی۔
نشے میں ڈرائیونگ
نشے میں ڈرائیونگ کے شبہ میں ڈوپ ٹیسٹ کیے جائیں گے اور مثبت آنے پر فوری کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
بوسیدہ و خطرناک گاڑیوں پر پابندی
بوسیدہ ٹرک، واٹر ٹینکر، ٹرالر، ڈمپر اور بسیں امپاؤنڈ کی جائیں گی۔واٹر ٹینکرز پر QR کوڈ نہ ہونے کی صورت میں بھی کارروائی ہوگی
غیر قانونی گیس سلنڈر
رکشوں اور دیگر گاڑیوں میں غیر قانونی گیس سلنڈرز کی تنصیب پر فوری کارروائی کی جائے گی۔
بغیر لائسنس ڈرائیونگ
ایسے افراد جو بار بار چالان کے باوجود لائسنس نہیں بنواتے، ان کے شناختی کارڈ 6 ماہ بعد بلاک کیے جا سکتے ہیں۔
کمرشل گاڑیوں کا معائنہ
کمپنیوں میں زیرِ استعمال بسوں اور گاڑیوں کا باقاعدہ معائنہ کیا جائے گا، اور ناقص گاڑیوں کے خلاف چالان و قانونی کارروائی ہوگی۔
اہم مقامات پر کارروائی
ڈگ روڈ، نیپا چورنگی اور ملینیم مال کے اطراف کھڑے رکشے ٹریفک کی روانی میں رکاوٹ بن رہے ہیں۔ ان مقامات پر مستقل کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
انٹرسٹی بسوں کی خلاف ورزیوں کے خلاف بھی سخت انفورسمنٹ کی جائے گی۔
تمام سرکاری و پولیس اہلکار اپنی گاڑیوں سے تمام ممنوعہ اشیاء فوری طور پر ہٹا دیں۔ موٹر سائیکل پر سفر کرنے والے اہلکار ہیلمٹ کا استعمال لازمی کریں، اور اپنی گاڑیوں پر سرکاری طرز کی نمبر پلیٹس آگے اور پیچھے واضح طور پر آویزاں کریں۔
خلاف ورزی کی صورت میں نہ صرف چالان کیا جائے گا بلکہ محکمانہ کارروائی کا بھی سامنا کرنا پڑے گا۔
عوام سے اپیل
کراچی ٹریفک پولیس شہریوں سے اپیل کرتی ہے کہ ٹریفک قوانین کی مکمل پابندی کریں اور ٹریفک پولیس سے تعاون کریں۔
یہ تمام اقدامات آپ کی جان و مال کی حفاظت اور شہر میں ایک بہتر، محفوظ اور منظم ٹریفک نظام کے قیام کے لیے کیے جا رہے ہیں۔