کراچی کے علاقے کورنگی کریک میں آئل ریفائنری کے قریب لگنے والی آگ 17 روز کے بعد اچانک بجھ گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق آگ بجھنے کے بعد گیس کا اخراج جاری ہے جس کے باعث علاقے میں بو پھیل گئی ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے غیرمتعلقہ افراد کوگیس کے اخراج کے باعث قریب جانے سے روکا جارہا ہے۔
سی سی او کنٹونمنٹ بورڈ کورنگی کریک فیصل منیر وٹو نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہعئے انہوں نے کہا کہ پچھلے اٹھارہ دن یہ آگ لگی ہوئی تھی، ماہرین نے مشورہ دیا کہ اس آگ کو بجھانا نہیں ہے۔
فیصل منیر وٹو نے بتایا کہ تمام کنٹونمنٹ کی ٹیمیں یہاں موجود رہی، گزشتہ رات آگ کی شدت میں کمی ہوئی اور پھر ختم ہوگی، آگ کے سیمپل کروائے تھے، اس کے نتائج تا حال نہیں آئے۔ انہوں نے کہا کہ آگ بجھے گئی ہے، لیکن پانی کا اخراج جاری ہے، ماہرین وقفہ وقفہ سے یہاں کا دورہ کررہے ہیں، ابھی بھی یہاں خطرہ ہوسکتا ہے، پانچ سو میٹر تک کا ایریا کورڈن آف کیا ہوا ہے۔
مزید پڑھیں:کورنگی کریک آگ، مزید تحقیقات کیلیے امریکی کمپنی کی خدمات حاصل کر لی گئیں
یاد رہے کہ 29 مارچ کو نجی تعمیراتی کمپنی کے منصوبے کے لیے خالی پلاٹ میں پانی کے لیے بورنگ کیے جانے کے دوران 1200 فٹ گہرا گڑھا کھودا گیا تھا، اس دوران کھدائی کے مقام پر گیس کے اخراج کے بعد اچانک آگ لگ گئی تھی۔
گزشتہ روز چیف سیکریٹری سندھ کے ترجمان نے کہا تھا کہ کورنگی کریک میں آئل ریفائنری کے قریب ڈرلنگ کے دوران لگنے والی آگ کو بجھانے کے لیے امریکی ماہرین سے مشاورت کی جائے گی۔
گزشتہ ہفتے وفاقی حکومت نے ماہرین کی ایک کمیٹی بھی تشکیل دی تھی، جو آگ لگنے کی وجوہات اور وسعت کا جائزہ لینے کے لیے تفصیلی تکنیکی تحقیقات کرے گی۔ چیف سیکریٹری سندھ کے ترجمان فرحت امتیاز جانوری کا کہنا ہے کہ وزارت پیٹرولیم نے امریکی کمپنی کڈ ویل کنٹرول کی خدمات حاصل کرلی ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) اور یونائیٹڈ انرجی پاکستان لمیٹڈ (یو ای پی ایل) کی تکنیکی ٹیموں نے مشترکہ طور پر متاثرہ علاقے کا دورہ کیا ہے۔ ڈرلنگ، تکمیل اور حفاظتی ماہرین پر مشتمل ایک ٹیم نے سائٹ کا معائنہ کیا۔
انہوں نے کہا تھا کہ معائنے کے دوران یہ دیکھا گیا کہ آگ کی شدت میں کمی نہیں آئی، گیس کے حجم کی وجہ سے بورہول میں مزید اضافہ ہوا اور گرم پانی کا رساؤ جاری ہے۔