Search
Close this search box.
کراچی تازہ ترین نمایاں خصوصیت

متبادل مکانات نہ ملنے پرمتاثرین اورنگی و گجرنالہ کا کراچی پریس کلب کے باہر احتجاج

کراچی پریس کلب پر اورنگی و گجر نالہ متاثرین نے مظاہرہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ وزیر اعلی سندھ سپریم کورٹ کے احکامات پر فوری عملدرآمد کرائیں۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق چار سال گزر جانے کے باوجود،حکومت کی جانب سے متاثرین اورنگی و گجر نالہ کو متبادل مکانات نہ ملنے کے خلاف اورنگی نالہ متاثرین کی بڑی تعداد نے کراچی پریس کلب کے سامنے پُر امن احتجاج کیا جس میں سماجی و سیاسی تنظیموں کے نمائندوں کے علاوہ سول سوسائٹی کے افراد نے بھی شرکت کی۔

اس موقع پر اورنگی نالہ متاثرین کمیٹی کے رہنماؤں نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلی سندھ فوری،اورنگی و گجر نالہ متاثرین کی سپریم کورٹ میں آئینی پٹیشن پر دیئے گئے احکامات پر عملدرآمد ممکن بنائیں۔ متبادل مکانات تعمیر کی مد میں دی جانے والی رقومات پر شرائط عائد نہ کی جائیں اور رقوم کی ادائیگی یکمشت کی جائے۔ متبادل پلاٹس کی لیزجلد از جلد دی جائیں۔

واضح رہے کہ وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کو دو سال کے اندر متاثرین کیلئے مکانات بنا کر دینے تھے جو کہ مقررہ وقت گزر جانے کے با وجود نہیں دیئے گئے۔ جس پر متاثرین کی جانب سے مقرر کردہ سپریم کورٹ کے وکیل جناب فیصل صدیقی صاحب نے آئینی پٹیشن توبین عدالت کی درخواست 17 اگست 2023 کو سپریم کورٹ میں درج کی تھی۔ سپریم کورٹ کے معزز جج نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو پابند کیا کہ متاثرین کوزمین اور مکانات کی تعمیرات کی رقوم جلد از جلد فراہم کی جائیں۔ تاحال اس فیصلے پر عملدرآمد نہیں ہوا ہے اور توہین عدالت کے آرڈر دیے ہوئے بھی ایک سال سے زیادہ کا عرصہ گزر گیا ہے۔

متاثرین کے مطابق کچھ عرصہ قبل پاکستان انجینرنگ کونسل کے 80 گزمکان تعمیر کرنے کی لاگت تقریبا.14,50,000 روپے تخمینہ لگا کر سپریم کورٹ کو رپورٹ جمع کرائی گئی۔ سن 2021 میں 80 گز مکان کی تعمیری لاگت 28 لاکھ روپے لگائی گئی تھی۔ چار سال قبل 28 لاکھ روپے اور اب وہی مکان 14 لاکھ میں تعمیر ہو سکے۔ متاثرین نے مزید کہا کہ ہم پچھلے چار سالوں سے اپنے حق کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ 7000 سے زائد خاندانوں کی نگاہیں انصاف کے لئے سپریم کورٹ کی جانب لگی ہوئی ہیں۔ عدلیہ سے امید ہے کہ ہمیں انصاف فراہم کیا جائے گا۔

دو سال کرائے کی مد میں رقم دی گئی لیکن اب 4 سال گزر جانے کے باوجود کوئی رقم ادا نہیں کی گئی متاثرین نے مطالبہ کیا کہ دو سال کے کرائے کی رقم فوری ادا کی جائے۔ ظلم کی انتہا ہے کہ جب مکانات توڑنے کے احکامات دیے جاتے ہیں تو ان پر فوری عمل کیا جاتا ہے لیکن جب انصاف دینے کے لئے آرڈر میں متبادل کیلئے کہا جاتا ہے تو بہانے سے کام لیا جاتا ہے۔ اب جب سندھ گورنمنٹ پوری رقم وصول کر چکی ہے تو ہمیں بھی فوری مکانات کے متبادل رقوم ادا کی جائیں۔

جواب دیں

اقسام

رابطہ کی معلومات

ہمیں فالو کریں