کراچی ایکسپو سینٹر میں عالمی کتب میلے کا آج تیسرا دن ہے، اس میلے میں اب تک 3 لاکھ سے زائد شہریوں نے شرکت کی ہے۔ کتب میلہ کے کنوینر وقار متین کہتے ہیں کہ آئندہ سال سندھ حکومت کے اشتراک سے میلے کا انعقاد کریں کیوں کہ کتب ملیہ کلچر کو سندھ کے دیگر اضلاع میں شروع کرنے کی تجاویز بھی آئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ایکسپو سینٹر کراچی میں جاری پانچ روزہ عالمی کتب میلے میں گزشتہ روز بھی شہریوں کی بڑی تعداد نے کتب میلے میں شرکت کی۔ صبح سے ہی بڑی تعداد میں اسکولز، کالجز اور یونیورسٹی، مدارس کے طلبہ سمیت سماجی، ادبی اور سرکاری شخصیات نے کتب میلے کا دورہ کیا۔ پانچ روزہ عالمی کتب میلے کے تیسرے دن بھی ہزاروں کی تعداد میں کراچی کے مختلف نجی و سرکاری تعلیمی اداروں کے طلبہ و طالبات، اساتذہ اور ماہرین تعلیم شرکت کر رہے ہیں، کتب میلہ کے کنوینر وقار متین کے مطابق اب تک لاکھوں کتابیں فروخت ہو چکی ہیں۔
وقار متین کے مطابق آج بھی ریکارڈ تعداد میں شہریوں کی شرکت متوقع ہے، ایکسپو میں گنجایش نہ ہونے کے سبب متعدد پبلشرز کو جگہ بھی فراہم نہیں کی جا سکی ہے، اس لیے آئندہ سال ہم تمام ہال بک کرنے کی کوشش کریں گے۔ وقار متین نے کہا کہ ان کی کوشش ہے کہ آئندہ سال سندھ حکومت کے اشتراک سے کتب میلے کا انعقاد کریں، کیوں کہ کتب ملیہ کلچر کو سندھ کے دیگر اضلاع میں شروع کرنے کی تجاویز بھی آئی ہیں۔
کتب میلے میں ترکی کی جانب سے لگایا گیا اسٹال لوگوں کی توجہ کا مرکز بن گیا، مفت کتب تقسیم کی گئیں، ایڈیشنل ڈائریکٹر انسپکیشن اینڈ رجسٹریشن انسٹیٹیوشن رافعہ جاوید نے دورے کے موقع پر کہا عالمی کتب میلہ کراچی کے شہریوں کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں ہے، جناح ٹاؤن چیئرمین رضوان عبدالسمیع نے کہا ہمارے علاقے کے تمام اسکولز اس کتب میلے میں شرکت کریں گے اور اس کے لیے فنڈز بھی مختص کریں گے۔
ترکیہ اسٹال کے نمائندہ محمد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہمارا بردار ملک ہے یہاں کے لوگ انتہائی پُر خلوص ہیں مجھے پاکستان بہت پسند آیا اگلے سال پھر آنے کا ارادہ ہے۔ ایک سوال کے جواب میں محمد کا کہنا تھا کہ اس جدید دور میں کتب کی اہمیت کم نہیں ہوئی ہے یہ کتب میلہ ہی اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان کا نواجوان اس وقت بھی کتب میں دل چسپی رکھتا ہے۔