Close Button
Karachi
Current weather
Humidity-
Wind direction-

بھارت کا رات کی تاریکی میں پاکستان پر حملہ، 26 شہری شہید، 46 زخمی، ترجمان پاک فوج

بھارت نے پاکستان پر رات کی تاریکی میں حملہ کرتے ہوئے 5 مقامات پر میزائل فائر کردیے جس میں سویلین آبادی اور مساجدکو نشانہ بنایا گیا، بھارتی حملے میں 26 شہری شہید ہوگئے۔

ترجمان پاک فوج نے بھارتی جارحیت کے بعد تازہ ترین صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ احمد پور شرقیہ میں مسجد سبحان اللہ کو نشانہ بنایا گیا جس میں 13 شہادتیں ہوئیں جن میں 3 سال کی 2 بچیاں بھی شامل ہیں، اس کے علاوہ شہدا میں 7 خواتین اور 4 مرد شامل ہیں جبکہ 9 خواتین سمیت 37 شہری زخمی ہوئے۔

ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ مظفر آباد کے قریب مسجد بلال کو بھارتی جارحیت کا نشانہ بنایا گیا جس میں 3 شہری شہید ہوئے جبکہ ایک بچی اور ایک لڑکا زخمی ہوا۔ انہوں نےبتایا کہ کوٹلی میں مسجد عباس کو نشانہ بنایا گیا جس میں 16 سال کی بچی اور 18 سال کا لڑکا شہید ہوا جبکہ ماں اور بیٹی زخمی ہوئے۔

ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ مرید کے میں مسجد ام القریٰ کو نشانہ بنایا گیا جس میں 3 شہری شہید اور ایک زخمی ہوا، سیالکوٹ میں کسی جانی اور مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی جبکہ شکر گڑھ میں بھی بھارتی حملے میں صرف ایک ڈسپنسری کو نقصان ہوا ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بتایا کہ لائن آف کنٹرول پر رات سے جاری بلااشتعال بھارتی گولہ باری کے نتیجے میں 5 معصوم شہری شہید ہوچکے ہیں جن میں ایک 5 سال کا بچہ بھی شامل ہے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کی مسلح افواج نے اپنی قوم کی بھرپور حمایت سے بھارتی حملے کے چند لمحوں بعد ہی منہ توڑ اور بھرپور جواب دیا اور دے رہی ہیں۔

ترجمان پاک فوج نے کہا کہ ایک اور افسوسناک امر یہ ہے کہ بھارت نے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور منصوبے میں نوسیری ڈیم کے اسٹرکچر کو نشانہ بنایا اور اسے نقصان پہنچایا ہے، ہائیڈرو اسٹرکچر کو نشانہ بنانے کے کیا نتائج ہوں گے، اسکا کیا مطلب ہے؟ کیا عالمی اقدار اور جنگی قوانین اور روایات اس بات کی اجازت دیتی ہیں کہ آپ کسی اور ملک کے پانی کے ذخائر ، ڈیمز اور ہائیڈرو پاور اسٹرکچرز کو نشانہ بنائیں، یہ بہت خطرناک اور ناقابل قبول عمل ہے جوکہ کل رات کو ہوا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے حملہ کیا تو پاکستان کی فضائی حدود میں بہت سی ملکی و غیر ملکی پروازیں موجود تھیں اور ہزاروں سویلین مسافروں کی زندگیاں خطرے میں پڑگئی تھیں، اس وقت 57 غیرملکی پروازیں پاکستانی فضائی حدود میں موجود تھیں، اگر ان میں سے کوئی پرواز نشانہ بن جاتی تو اس کے نتائج کا اس احمقانہ حملے کے منصوبہ سازوں کو ادراک نہیں تھا۔

Share this news

Follow Times of Karachi on Google News and explore your favorite content more quickly!
جواب دیں
Related Posts