ڈی آئی جی ٹریفک کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں تمام ایس ایس پی صاحبان اور ڈی ایس پی صاحبان نے شرکت کی۔ اجلاس میں ٹریفک نظام کو مزید بہتر اورمؤثر بنانے کے لیے متعدد فیصلے کیے گئے اور افسران کو ٹریفک قوانین پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایات جاری کی گئیں۔
اجلاس میں دی گئی ہدایات
شہر بھر میں پرانی، بوسیدہ اور ہیوی گاڑیوں بشمول ٹینکرز، ٹرالرز، بسوں اور ڈمپرز کی سخت چیکنگ کی جائے۔ جن گاڑیوں میں فرنٹ اور بیک سیف گارڈ اور وھیکل کے دائیں اور بائیں انڈررنز نصب نہ ہوں، ان کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے اور وہیکل کے اطراف روڈ سیفٹی کی لیے انڈر رنز نصب کروائے جائیں۔
ایسے ٹینکرز جن سے پانی لیک ہوتا ہو یا جن کے وال لیک ہورہے ہونگے یا جو روڈ پر حادثات کا باعث بن رہے ہیں انہیں فوری طور پر روڈ سے ہٹایا جائے۔
بے حد خستہ حال یا بوسیدہ حالت میں موجود بسوں کو روڈ سے ہٹا کر قانونی کارروائی کی جائے اور انسانی جان کو محفوظ بنایا جائے۔
موٹر سائیکل سواروں کے لیے ہیلمٹ کا استعمال لازمی قرار دیا گیا ہے۔ ہیلمٹ کے بغیر موٹر سائیکل چلانے والے افراد کی بائیکس ضبط کی جائیں گی، جو صرف ہیلمٹ اور لائسنس فراہم کرنے کے بعد واپس کی جائیں گی۔
بغیر لائسنس ڈرائیونگ کرنے والے افراد کے خلاف موقع پر چالان کیا جائے گا۔
فینسی نمبر پلیٹس، کالے شیشے، نیلی لائٹس، ہوٹرز اور سائرن والی گاڑیوں کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے گی۔
ایکسٹرا سیٹر اور 9 سیٹر رکشوں کی مخصوص روٹس پر آمد و رفت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے، جن میں کارساز تا حسن اسکوار، ڈرگ روڈ تا سہراب گوٹھ، ملینیئم مال تا نیو ٹاؤن، ماڑی پور تا گلبائی، آئی آئی چندریگر روڈ تا ٹاور، اور آواری تا مادام اپارٹمنٹ شامل ہیں۔
ڈبل اور ٹرپل پارکنگ کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے گی، جبکہ متعلقہ کنٹریکٹرز کے خلاف بھی کارروائی عمل میں لائی جائے گی، اور لیز منسوخ کرنے کے لیے قانونی اقدامات کیے جائیں گے۔
شہر میں تجاوزات (انکروچمنٹ) کے خلاف مؤثر کارروائیاں کی جائیں گی۔
نئی پالیسیوں کا نفاذ
نشے کے عادی ڈرائیوروں کے خلاف کریک ڈاؤن کے تحت ڈوپ ٹیسٹ متعارف کرایا جا رہا ہے، جس میں خون اور یورین کے نمونوں کے ذریعے نشے کے استعمال کی تصدیق کے بعد قانونی کارروائی کی جائے گی۔
تمام ہیوی گاڑیوں میں ٹریکر اور فرنٹ و بیک ویو کیمرہ بمعہ کیبن کیمرہ کی تنصیب لازم قرار دی گئی ہے تاکہ ڈرائیور کی سرگرمیوں کو مانیٹر کیا جا سکے۔
ہیوی گاڑیوں میں ٹریکر نصب نہ کرنے پر 5000 روپے کا جرمانہ کیا جائے گا اور ٹریکر نصب ہونے کے باوجود ٹریکر بند ہوگا اس کا بھی 7000 کا چالان کیا جائے گا۔
ایچ ٹی وی گاڑیوں کی شہر میں حد رفتار زیادہ سے زیادہ رفتار 30 کلومیٹر فی گھنٹہ مقرر کی گئی ہے۔ خلاف ورزی کی صورت میں پہلی بار 2000 روپے اور دوبارہ خلاف ورزی پر 4000 روپے جرمانہ عائد ہوگا۔
سیف سٹی پروجیکٹ کے تحت نگرانی کے لیے کیمرے نصب کیے جا رہے ہیں، جن کی مدد سے نمبر پلیٹ کے ذریعے چالان کیا جائے گا۔ اگر گاڑی ڈرائیور کے بجائے کسی اور کے زیرِ استعمال ہو تو چالان مالک کے خلاف ہی شمار ہوگا۔
چالان کی ادائیگی کے لیے 21 دن کی مہلت دی جائے گی، مقررہ وقت میں ادائیگی نہ ہونے کی صورت میں جرمانہ دُگنا کر دیا جائے گا۔ تین ماہ سے زائد عدم ادائیگی کی صورت میں لائسنس منسوخ اور قومی شناختی کارڈ بلاک کر دیا جائے گا۔
انٹر سٹی بسوں کے شہری حدود میں داخلے پر مکمل پابندی ہوگی۔ مقررہ مقامات پر نفری تعینات کر کے بسوں کو شہر میں داخل ہونے سے روکا جائے گا۔
ڈی آئی جی ٹریفک نے تمام افسران کو سختی سے ہدایت دی کہ ان احکامات پر من و عن عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے تاکہ عوام کو محفوظ اور منظم ٹریفک نظام فراہم کیا جا سکے۔