افغانستان چیمپئنزٹرافی میں پہلی انٹری کو یادگار بنانے کے لئے تیار،کون سا کھلاڑی مرد میدان بن سکتا ہے؟

پہلی مرتبہ چیمپئنز ٹرافی میں شرکت کرنے والی  افغانستان کی ٹیم  کی قیادت حشمت اللہ شاہدی کررہے ہیں، ایشیا کی اس ٹیم پر  نظر ڈالی جائےتو اس میں کئی ایسے کھلاڑی موجود ہیں جو حریف ٹیم کے بولرز اور بیٹرز کیلئے درد سر بن سکتے ہیں اور بنتے بھی رہے ہیں۔

ان میں سب سے پہلا نام  تجربہ کار محمد نبی  کا ہے جو ایک سو ستر میچوں میں ملک کی نمائندگی کرچکے ہیں، بیٹنگ  میں وہ  اب تک  تین ہزار چھ سو اٹھارہ رنزاور بولنگ میں 172 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں،

محمد نبی کے ساتھ  لیگ اسپنر راشد خان  بھی  ٹیم کا ایک اہم ستون ہیں،اس بارراشد خان کو اپنے اسپن پارٹنر اور متاثر کن بولنگ کرنے والے مجیب الرحمن ٰ کا ساتھ حاصل نہیں ہے، صرف 43 میچوں میں سو وکٹوں کا  سنگ میل عبور کرنے والے راشد خان  نے 111 ایک روزہ میچز کھیلے ہیں،  ایک  سو اٹھانوے وکٹیں اُنہوں نے  چار اعشاریہ دو صفر کے اکانومی ریٹ سے  حاصل کی ہیں

کپتان حشمت اللہ شاہدی  بھی ایک ایسے کھلاڑی ہیں جو اپنی ٹیم کی اُمیدوں کا مرکز ہوں گے، وہ 87 ایک روزہ  میچ کھیلنے کا تجربہ  رکھتے ہیں، دو ہزار تین سو پچھتر رنز اُنہوں نے تنتیس اعشاریہ  نو دو  کی اوسط سے اسکور کررکھے ہیں، اس فارمیٹ میں اب تک سنچری بنانے سے  محروم ہیں لیکن  بائیس نصف سنچریاں  ان کے  ایک اچھے بیٹر ہونے کا ثبوت ہیں

نوجوان اوپننگ بیٹر اور وکٹ کیپر رحمنٰ اللہ گرباز  نے  اپنی  جارحانہ بیٹنگ سے  بہت جلد سب کی توجہ حاصل کی،  ون ڈے  میں  ڈیبیو پر ہی سنچر ی بنانے کا  کارنامہ انجام دے رکھا ہے ، یہی نہیں بلکہ  ڈیبیو پر سنچری بنانے والے وہ پہلے افغان بیٹر بھی بنے اُس کے علاوہ  ون ڈے  انٹرنیشنل میں 19 سال 54 دن کی عمر میں تین ہندسوں کی  اننگز کھیلنے والے کم عمر بیٹرز میں سے بھی ایک ہیں

ابراہیم زادران  نے بھی  بہت کم وقت میں اپنے آپ کو اوپننگ بیٹر کے طور پر منوالیا ہے، اُنہوں نے ابھی صرف 33 میچز ہی کھیلے ہیں لیکن  اڑتالیس کی اوسط سے پانچ سنچریاں اور سات نصف سنچریوں کے ساتھ  ایک ہزار چار سو چالیس رنز اُن کی صلاحیتوں کے اظہار کیلئے کافی ہیں

اس کے علاوہ 86 ایک روزہ  میچوں کا تجربہ رکھنے والے گلبدین نائب بھی ایک اچھے آل راؤنڈر کے طور پر ٹیم  کی فتوحا ت  میں اپنا ہاتھ بٹاسکتے ہیں

اس کے علاوہ چوبیس سالہ بائیں ہاتھ کے فاسٹ بولر فضل الحق فاروقی بھی  اُن کی بولنگ لائن اپ کا اہم حصہ ہیں ، چیمپئنز ٹرافی میں افغانستان کی ٹیم 21فروری کو کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں جنوبی افریقا کے مدمقابل آئے گی، چھبیس فروری کو لاہو کے قذافی اسٹیڈیم میں  افغانستان  کی ٹیم انگلینڈ کا سامنا کرے گی جبکہ اسی میدان پر وہ ایک دن کے وقفے کے بعد 28 فروری کو آسٹریلیا  سے کھیلے گی

Spread the love
جواب دیں
Related Posts