کوئٹہ میں واقع جبل نور القرآن میں رکھے گئے قرآن پاک کے قدیم نسخے اور اوراق چوری ہوگئے، نامعلوم چور تقریباً 120قرآنی نسخے تالا اور شیشے توڑ کر لے گئے، واقعہ کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ انچارج جبل نور القرآن اجمل خان کے مطابق تقریباً 120 قرآنی نسخے اور قدیم اوراق شیشےتوڑ کر نکالے گئے ہیں ۔
انہوں نے بتایا کہ قدیم نسخے سرنگ کے اندر شیشوں میں ڈسپلے کئے ہوئے تھے، جبل نور القرآن میں قرآنی نسخے چوری کرنے کا مقدمہ بروری تھانے میں نامعلوم چوروں کے خلاف درج کرلیا گیا ہے، تاہم ابھی تک اس حوالے سے کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی ہے۔
بی بی سی نیوز سے بات کرتے ہوئے جبل نور القرآن کی انتظامی کمیٹی کے جنرل سیکریٹری حاجی عبدالرشید لہڑی نے بتایا کہ حاجی عبدالرشید لہڑی نے بتایا کہ قرآن کے جن نسخوں کو چوری کیا گیا ہے ان میں 500 سال سے زائد قدیم ہاتھ سے تحریر کیے جانے والے قدیم نسخے بھی شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جبل نورالقرآن سے چوری کا یہ پہلا واقعہ نہیں، بلکہ چند ہفتے قبل بھی بعض نامعلوم افراد چوکیدار کو تشدد کا نشانہ بنا کر قرآن کا ایک قدیم نسخہ زبردستی اٹھا کر لے گئے تھے۔
واضح رہے کہ کوئٹہ شہر کے مغرب میں واقع جبل نور القرآن1992 میں تعمیر کیا گیا تھا، یہاں پہاڑ کو تراش کر سرنگ بنائے گئے اور ان سرنگوں میں قرآن پاک کے قدیم نسخوں اور شہید اوراق کو محفوظ کیا جاتا ہے۔ جبل نور القرآن میں اس وقت لاکھوں کی تعداد میں قرآن پاک کے اوراق موجود ہیں۔