سندھ ہائی کورٹ کے آئینی بینچ میں نواسی اور3 بیٹیوں کی بازیابی کے لیے معمر شہری کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
دورانِ سماعت درخواست گزار علی گل نے کہا ہے کہ میری نواسی اور 3 بیٹیوں کو اغواء کیا گیا، میری بیٹیاں مر گئیں یا زندہ ہیں کوئی تو بتا دے
لاپتہ ہونے والی لڑکیوں کے والد نے کہا کہ میری بیٹیاں پہلے 2017ء میں اغواء ہوئی تھیں اورپھر 2019ء میں بازیاب ہوئی تھیں، واقعے کا مقدمہ بھی درج کرایا تھا، لیکن ایک بار پھر 2019ء میں میری بیٹیوں کو اغواء کیا گیا، تب سے اب تک میری بیٹیوں کا کچھ پتہ نہیں چل رہا۔
درخواست گزار علی گل نے کہا کہ ایک بیٹی کے تو والد کا نام بھی تبدیل کر دیا گیا، اس بیٹی کو پنجاب کی ایک عدالت میں پیش کرکے نکاح کا بتایا گیا، نہ میری اس بیٹی کا بیان دکھایا جا رہا ہے نہ ہی اس کی شکل۔
لڑکیوں کے والد نے کہا کہ اگر اس نے شادی بھی کر لی تو میں خوش ہوں لیکن بیٹی دکھا تو دیں، مقدمے میں نامزد ملزمان کو تاحال پولیس گرفتار نہیں کر رہی۔
سندھ ہائی کورٹ نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے درخواست کی سماعت 16 دسمبر تک ملتوی کر دی۔