پی ٹی آئی سندھ کے ترجمان محمد علی بلوچ نے کہا ہے کہ حلیم عادل شیخ کی قیادت میں کراچی سے اسلام آباد جانے والے کاررواں کو شکارپور میں روک کر کارکنوں کو تشدد کا نشانا بنایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ فائرنگ سے گاڑیوں کے ٹائر پھاڑے گئے اور سینکڑوں کارکنوں کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا جہاں پر پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ کی قیادت میں دھرنا دیا گیا، احتجاج کے بعد پی ٹی آئی سندھ کا کارروان مختلف راستوں سے ہوتا ہوا رات دیر گئے سکھر پہنچا، سکھر میں پولیس و انتظامیہ کی جانب سے راستے بند کر دیئے گئے، خندقیں کھودی کر مختلف راستوں کو ٹرانسپورٹ کے لئے مکمل بند کر دیا گیا تھا اور سندھ پنجاب بارڈر پر کنٹینر لگا کر جانے والے راستے بند کر دیئے گئے تھے۔
ترجمان سندھ نے کہا کہ پی ٹی آئی سندھ کا کاررواں رات دیر تک سکھر، پنو عاقل، سندھ پنجاب کے بارڈر پر موجود رہا، سندھ کاررواں کی کچھ گاڑیاں پنو عاقل، سندھ پنجاب بارڈر پر روکی ہوئی ہیں پولیس نے سندھ کے مختلف شہروں میں کارکنوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور گاڑیوں قبضے میں لی ہیں۔
پی ٹی آئی سندھ کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری کچھ گاڑیاں مختلف مشکل راستوں سے سفر کرتے ہوئے پنجاب پہنچ چکی ہیں جو اسلام آباد کی طرف جارہی ہیں پی ٹی آئی سندھ کا کارروان پنجاب کے مختلف راستوں سے ہوتا ہوا آج رات تک اسلام آباد پہنچے گا۔