اسٹیٹ بینک میں معاشی منظرنامے میں خواتین کی شمولیت بڑھانے کے لیے ویمن انٹرپرینورشپ ڈے کا انعقاد ہوا، تقریب میں بین الاقوامی اور ملکی شراکت دار اداروں، بینکوں، سول سوسائٹی کی اہم شخصیات اور کامیاب ویمن انٹرپرینورز نے شرکت کی۔ گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کا تقریب سے خطاب میں کہا کہ شمولیتی پاکستان کے لیے کاروباری خواتین کی اعانت ضروری ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ قرضے لینے والوں کی مجموعی تعداد میں خواتین انٹرپرینورز کا حصہ 10 فیصد سے بھی کم ہے، بینک اکاؤنٹس میں ان کا حصہ محض 26 فیصد ہے، انہوں نے کہا کہ متعدد چیلنجز کے باوجود خواتین نے زراعت، ٹیکنالوجی اور مینوفیکچرنگ سمیت مختلف شعبوں میں کامیابی حاصل کی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یکم جولائی سے 10 نومبر 2024ء تک 20 ہزار سے زائد کاروباری خواتین کو تقریباً 24 ارب روپے کے قرضوں کی فراہمی کی بینکوں کی کاوش قابل ستائش ہے، اس دوران اسٹیٹ بینک نے 1500 سے زائد کاروباری خواتین تک رسائی حاصل کی اور انہیں قرضوں کی دستیابی سے آگاہ کیا۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے مزید کہا کہ مالی اداروں کو چاہیے کہ وہ اختراعی اور شمولیتی حکمت عملی اپنائیں، تقریب کے اختتام پر معاشی سرگرمیوں میں مثالی خدمات انجام دینے والی خواتین انٹرپرینورز اور بینکوں کو ایوارڈز پیش کیے گئے۔