آسٹریا جانے والوں کیلئے خوشخبری، حکومت نے آئندہ سال 110 نئے شعبہ جات کی فہرست مرتب کرلی

آسٹریا جانے کے خواہشمند افراد کیلئے ملازمتوں کی بڑی پیشکش سامنے آئی ہے، آسٹریا حکومت نے آئندہ سال 2025 کے لیے ہنر مند افراد کی کمی کو پورا کرنے کے لیے 110 نئے شعبہ جات کی فہرست مرتب کی ہے جس کیلئے ہزاروں غیر ملکی کارکنان کی ضرورت ہے۔

دنیا بھر کے ہنر مندوں اور محنت کشوں کے لیے آسٹریا میں ملازمت کرنے اور معیاری زندگی بسر کرنے کے بھرپور مواقع موجود ہیں، اس حوالے سے آسٹریا کی جانب سے پُرکشش تنخواہوں کی پیش کش کی جارہی ہے۔ نومبر 2024 میں آسٹریا کے امیگریشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے کیے جانے والے اعلان سے یہ بات ظاہر ہے کہ حکومت مختلف شعبوں میں افرادی قوت کی کمی کو پورا کرنے کے لیے اپنی حکمت عملی کو مضبوط کر رہی ہے، جس میں صحت، انجینئرنگ اور دیگر شعبے شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق حکومت کا یہ اقدام ان غیر ملکی ہنر مند افراد کے لیے بہترین مستقبل بنانے کا ایک شاندار موقع ہے، جس میں آسان ویزا پروسس اور پرکشش تنخواہیں شامل ہیں جو آسٹریا میں کام کرنے کے خواہش مندوں کو درکار ہیں۔ آسٹریا نے اپنی اسکل شارٹیج لسٹ میں 110 نئے پیشے شامل کیے ہیں، جس سے عالمی ہنر مند افراد کو ورک پرمٹ حاصل کرنا آسان ہوگیا ہے، جو عموماً پرکشش تنخواہ کے پیکجز کے ساتھ ہے۔

آسٹرین وزیرِمحنت مارٹن کوچر کا کہنا ہے کہ آسٹریا میں ہنر مند کارکنوں کی مانگ میں اضافہ ہو رہا ہے جیسا کہ ریڈ وائٹ، ریڈ کارڈ کے لیے درخواستوں میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 35 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔ مارٹن کوچر کے مطابق 2025 میں منظور شدہ درخواستوں کی تعداد 13,500 تک پہنچ سکتی ہے۔

آسٹریا میں انجینیرز کو سالانہ 50 تا 70 ہزار یورو تنخواہ ملتی ہے۔ ہیلتھ کیئر ورکرز کو سالانہ 40 تا 60 ہزار یورو، بس اور ٹرین ڈرائیورز کو سالانہ 35 ہزار تا 50 ہزار یورو، کاسمیٹیشینز اور ہیئر ڈریسرز کو سالانہ 25 ہزار تا 35 ہزار یورو اور شیفز کو سالانہ 30 ہزار تا 45 ہزار یورہ تنخواہ ادا کی جاتی ہے۔

آسٹریا میں ورک پرمٹ کے لیے درخواست کیسے دیں؟

آسٹریا میں ورک پرمٹ کے لیے درخواست دینے کے لیے امیدوار کو پہلے اپنی پیشہ ورانہ اہلیت کی تصدیق کرنا ہوگی، مطلوبہ دستاویزات تیار کرنا ہوں گی، اور آسٹریا کے سفارت خانے کے ذریعے اپنی درخواست جمع کرنی ہوگی۔ ورک پرمٹ کے لیے 6 ماہ کے ویزے پر قیام لازم ہے

Spread the love
جواب دیں
Related Posts
Read More

سانگھڑ میں اونٹ کی ٹانگ کاٹنے کے الزام میں گرفتار چھ ملزمان کو گزشتہ روز عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں تفتیشی افسر نے بتایا کہ دو ملزمان کی جانب سے اعتراف جرم کرلیا گیا ہے تیرہ جون کو سومار ولد یارو بھن نامی شخص کی ایک اونٹنی ضلع سانگھڑ میں واقع ایک کھیت سے گزری، جو مبینہ طور پر جعفر نامی ایک اور شخص کا تھا۔وڈیرے نے پہلے ملازمین کے ہمراہ اونٹنی پر تشدد کیا اور پھر کلہاڑی سے دائیں ٹانگ کا نچلا حصہ کاٹ دیا تھا پیشی کے دوران تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان سے دو کلہاڑیاں برآمد کی گئی ہیں اور دو ملزمان نے جرم کا اعتراف بھی کرلیا ہے۔عدالت نے تمام ملزمان کا مزید دو روزہ جسمانی ریمانڈ دے دیا ہے۔ دوسری جانب پولیس کی جانب سے وڈیرے کو کلین چٹ دے دی، ڈی ایس پی لون خان شر کا کہنا ہے کہ جہاں واقعہ ہوا وہ غلام رسول کی زمین نہیں ہے، یہ زمین دوسرے وڈیرے کی ہے، ہمیں غلام رسول کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا