کراچی شہر میں لوٹ مار کی وارداتیں معمول بن گئیں۔ شہرقائد میں رواں برس جنوری سے جولائی تک مختلف جرائم کی 44 ہزار 430 وارداتیں رپورٹ ہوئیں۔ سی پی ایل سی کے اعداد و شمار کے مطابق شہرقائد میں سب سے زیادہ وارداتیں موٹرسائیکل چوری اور چھیننے جانے کی ہوئیں۔
سات ماہ کے دوران 25 ہزار 764 موٹرسائیکلیں چوری ہوئیں اور 5 ہزار 244 وارداتیں موٹرسائیکل چھیننے کی ہوئیں۔ اس کے علاوہ ایک ہزار سے زائد فور وہیل گاڑیاں چوری اور چھینی گئیں۔
سی پی ایل سی کے مطابق 11 ہزار 813 شہریوں کو موبائل فون سے بھی محروم کیا گیا۔ شہر میں اغواء برائے تاوان کے 12 اور بھتہ طلب کرنے کے 57 واقعات رپورٹ ہوئے۔ 356 قتل کی بھی وارداتیں رپورٹ ہوئیں۔
سات ماہ کے دوران سب سے زیادہ 7 ہزار 865 وارداتیں جنوری میں رپورٹ ہوئیں۔ جون میں سب سےکم ہزار 996 وارداتیں ہوئیں۔ کراچی میں چوری ہونے والی گاڑیوں موٹرسائیکلوں اور موبائل فون کی ریکوری کی شرح انتہائی کم رہی۔ جولائی کے مہینے میں پولیس ایک بھی موبائل فون، موٹرسائیکل یا فوروہیل گاڑی ریکور نہ کرسکی۔
سات ماہ کے دوران چوری ہونے والے 11 ہزار سے زائد موبائل فون میں سے صرف 123 برآمد ہوئے۔ 31 ہزار سے زائد چوری یا چھینی گئی موٹرسائیکلوں میں سے 1066 ریکور ہوئیں جبکہ 1 ہزار سے زائد چوری یا چھینی گئی فور وہیل گاڑیوں میں سے 226 گاڑیاں واپس مالکان کو لوٹائی جاسکیں۔