جماعت اسلامی نے کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے فوری انعقاد کیلئے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔ عدالت نے الیکشن کمیشن سمیت چیف سیکریٹری سندھ اور محکمہ موسمیات کو نوٹس جاری کردئے۔
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس احمد علی شیخ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے جماعت اسلامی کی درخواست کی سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل عثمان فاروق ایڈووکیٹ نے مؤقف دیا کہ سندھ حکومت جان بوجھ کر حلقہ بندیوں کا عمل تاخیر کا شکار بنارہی ہے۔
درخواست میں کہا گیا کہ ایم کیو ایم اور تحریک انصاف نے بلدیاتی الیکشن ملتوی کرانے کے لیے دباؤ ڈالا۔ بلدیاتی نظام نہ ہونے کی وجہ سے کراچی کا حال بدترین ہے۔ اس سلسلے میں عدالت میں درخواستیں دائر کی گئیں جو مسترد کردی گئیں۔
سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر اور پبلک ایڈ کمیٹی کے سیف الدین نے دائر درخواست میں مؤقف اپنایا تھا کہ الیکشن کمیشن نے واضح کہا تھا کہ کراچی میں الیکشن شیڈول کے مطابق ہوں گے لیکن 24 اگست کو سندھ حکومت کی درخواست پر الیکشن کمیشن نے موسمی صورت حال کی وجہ سے الیکشن ملتوی کردیے۔
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کا 24 اگست کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے کر کراچی میں بلدیاتی الیکشن کی فوری تاریخ مقرر کرکے پولنگ کرانے کا حکم دیا جائے۔ الیکشن کمیشن کو بلدیاتی انتخابات کے شیڈول کا اعلان کرنے کی ہدایت بھی کی جائے۔
عدالت نے الیکشن کمیشن، چیف سیکرٹری سندھ اور محکمہ موسمیات کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے 16 ستمبر کو جواب طلب کرلیا۔