پاکستان تحریک انصاف کے شہراقتدار اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ اور متوقع دھرنے کے پیش نظر حکومت نے تیاریاں شروع کردی ہیں۔ اسلام آباد کے حساس مقامات کو ایک ہفتے تک سیل کئے جانے کا امکان ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سیکٹروں کنٹیرز فیض آباد پہنچادئے گئے ہیں۔ راستوں کی ممکنہ بندش اور مظاہرین کو اسلام آباد میں داخلے سے روکنے کیلئے پولیس نے 1100 سے زائد کنٹینرز اکٹھے کئے ہیں۔
اب تک 300 کے قریب کنٹینرز سڑکوں کے کنارے رکھے جاچکے ہیں، جب کہ وفاقی حکومت کی جانب سے رینجرز، ایف سی اور پولیس کی 30 ہزار کی اضافی نفری بھی طلب کرلی گئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دھرنے کے ممکنہ اعلان کے بعد دارالحکومت کو ایک ہفتے کے لیے مکمل سیل کر دیا جائے گا ۔ اس دوران اسلام آباد کے اسکول و کالجوں میں چھٹیاں کرنے کے علاوہ امتحانات بھی ملتوی کردیے جائیں گے۔
اسلام آباد پولیس کو 30 ہزار کی اضافی نفری فراہم کی جائے گی جب کہ ان کے پاس 50 ہزار ربر کی گولیاں بھی ہوں گی۔ سیکیورٹی اداروں کو 60 ہزار سے زائد آنسو گیس کے شیل فراہم کر دیے گئے ہیں۔ پولیس کو 10 ڈرون بھی فراہم کیے جائیں گے، جن کے ذریعے شیل مظاہرین پر پھینکے جا سکتے ہیں۔
دھرنا ناکام بنانے اور کسی بھی قسم کی ممکنہ ہنگامہ آرائی روکنے کے لیے پہلی مرتبہ ہیلی کاپٹر بھی استعمال کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں سکیورٹی اداروں نے پی ٹی آئی کے فنانسرز کی گرفتاریوں کے لیے لسٹیں تیار کر لی ہیں
عمران خان نے اگر بنی گالہ سے دھرنے کا اعلان کیا تو بنی گالہ کو سب جیل قرار دے کر انہیں وہیں ہاؤس اریسٹ کر لیا جائے گا ۔