کراچی میں جیل چورنگی کے قریب پندرہ منزلہ رہائشی عمارت کے نیچے قائم سپر اسٹور میں لگی آگ پر 24 گھنٹے بعد بھی قابو نہ پایا جاسکا۔ ضلعی انتظاميہ نے متاثرہ عمارت کوخطرناک قرار دے ديا ہے۔
گزشتہ روز سپراسٹور کے بیسمنٹ میں لگنے والی آگے کو تیسرے درجے کا قرار دیا گیا ہے۔ شدید آتشزدگی کے باعث عمارت کی بیرونی دیواروں میں دراڑیں پڑگئیں جس کے بعد عمارت خطرناک قرار دے دی گئی ہے۔ حکام کی جانب سے اطراف کے رہائشیوں سے مکانات خالی کرنے کی اپیل بھی کی گئی ہے۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ایس ایس پی ایسٹ کو متاثرہ علاقہ سیل کرنے کی درخواست دی گئی ہے، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ عمارت کلیئر ہونے تک غیر متعلقہ افراد کا داخلہ ممنوع ہوگا۔
فائر بریگیڈ اور نیوی کے فائر ٹینڈرز آگ بجھانے میں مصروف ہیں، تنگ جگہ کے باعث فائر فائٹرز کو اسٹور کی بیسمنٹ تک جانے ميں دشواری کا سامنا ہے۔ فائر بريگيڈ محکمے کی 22 گاڑياں آگ بجھانے ميں مصروف ہيں۔
سینئر فائر آفیسر عارف منصوری کا کہنا ہے کہ بیسمنٹ میں آگ پر 80 فیصد قابو پالیا گیا ہے، عمارت میں کہیں کہیں آگ کے شعلے ہیں، دھویں کی وجہ سے اندر جانے میں مشکلات آ رہی ہیں۔
عارف منصوری کا کہنا ہے کہ سپر اسٹور میں آگ بجھانے کے انتظامات نہیں تھے، کہیں بھی ہنگامی اخراج نہیں تھا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اگلے6 گھنٹوں میں آگ پر مکمل قابو پالیں گے۔
گزشتہ روز آگ سے ایک شخص جاں بحق جبکہ 4 افراد بےہوش ہوگئے تھے۔ عمارت کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ تہہ خانے میں قائم اسٹور کا گودام ختم کروانے کے لئے کئی سرکاری اداروں میں درخواست دے چکے تاہم شنوائی نہ ہوئی۔