وفاقی حکومت نے دریائے سندھ پر متنازعہ نہروں کی تعمیر کے خلاف احتجاجی دھرنے میں بیٹھے وکلا کو ملاقات کی دعوت دے دی ہے۔
وفاقی حکومت کی جانب سے دھرنے میں موجود وکلا کو مذاکرات کے لئے کمیٹی کی تشکیل کی بھی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ وفاقی حکومت کی پیش کش کے حوالے سے صدر سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن سرفرار میتلو کا کہنا ہے کہ دھرنا جب تک جاری رہے گا تب نہروں تعمیرات مسنوخ نہیں کی جاتی،
انہوں نے کہا کہ ملاقات اور مذاکرات کے بعد ہی دھرنا ختم کرنے کے حوالے بات چیت کی جائے گی،مذاکرات کے لیے صوبائی اور وفاقی حکومت سے ملنے کے لیے تیار ہیں
سرفراز میتلو کا کہنا تھا حکومت سے بات چیت ضرور ہو گی لیکن پہلے کینال منصوبہ ختم کرنے کا نوٹی فیکشن جاری کیا جائے۔ کینال منصوبہ ریڈ لائن ہے،اس کے خاتمے کے بغیر وکلا کا احتجاج ختم نہیں ہو گا۔
دوسری جانب وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ کینال ایشو پر بات چیت کو تیار ہیں۔ دھرنا ختم کیا جائے گا
واضح رہے کہ وکلا نے 5 روز سے ببرلو بائی پاس قومی شاہراہ پر دھرنا دے رکھا ہے۔ جس سے ملک دیگر حصوں سے آنے والے مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے اور اشیاء خوردنوش کی ترسیل بھی متاثر ہو رہی ہے