کراچی میں تین سولر پارک موجود ہیں،جب بجلی ملے گی اس سے کراچی کو فائدہ ہوگا، سید ناصر حسین شاہ

سندھ کے وزیر تونائی سید ناصر حسین شاہ نے بتایا ہے کہ کراچی میں تین سولر پارک موجود ہیں ایک مانجھند میں لگا ہے ،جب بجلی ملے گی اس سے کراچی کو فائدہ ہوگا ۔انہوں نے یہ بات بدھ کو سندھ اسمبلی میں محکمہ توانائی سے متعلق وقفہ سوالات کے دران ارکان کے مختلف تحریری اور ضمنی سوالوں کا جواب دیتے ہوئے بتائی۔ سندھ اسمبلی کا اجلاس بدھ کو ڈپٹی اسپیکر نوید انتھونی کی زیر صدارت شروع ہوا۔ وزیر توانائی وقفہ سوالات شروع ہونے کے وقت ایوان میں موجود نہیں تھے اور ان کی عدم موجودگی میں صوبائی وزیرپارلیمانی امور ضیائ الحسن النجار نے جوابات دینے شروع ہی کئے تھے کہ ناصر شاہ ایوان میں پہنچ گئے۔ تاخیر سے آنے پر معذرت خواہ ہوں ،راستے میں کسی کا ایک حادثہ ہو گیا تھا میں اس وجہ سے رک گیا تھا۔ وزیر توانائی سندھ ناصر شاہ نے بتایا کہ ایک غیر ملکی کمپنی سے سب سے کم قیمت پر بجلی کا معاہدہ ہوا ہے ،مختلف مقامات پر ہائبرڈ سولر پارک پر کام چل رہا ہے جبکہ تھر کول کے علاوہ ونڈ بجلی کے بھی پلانٹ لگ رہے ہیں۔

سندھ میں ایک فلوٹنگ سولر پارک کا منصوبہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس میں سعودی عرب کی کمپنی نے بھی سرمایہ کاری کی ہے۔ایک سوال کے جواب میں صوبائی وزیر نے کہا کہ جب پی ٹی آئی کی حکومت تھی لاکھڑا جامشورو پاور پلانٹ بند ہو رہاتھا اور اس وقت ایم کیو ایم پی ٹی آئی حکومت میں شامل تھی۔ ہم 3 یا 4 فروری کو چین جا رہے ہیں،صدر مملکت کے وفد میں وزیر اعلی سینئر وزیر اور میں شامل ہوں گے ،دیگر وزراءبھی ساتھ جائیں گے ۔ ہمارے چینی حکام کے ساتھ مختلف معاہدے ہوں گے ۔وزیر توانائی نے کہا کہ مغربی ممالک ابھی کوئلے پر نہیں آرہے صرف چین کوئلے کے شعبے میں سرمایہ کاری کر رہا ہے اورتھر میں بہت بڑے مواقع موجودہیں ۔جو صدر کے دورے میں حکومت کے اخراجات پر کوئی نہیں جائے گا ،لوگ اپنے اخراجات خود برداشت کریں گے ۔

سندھ کے وزیر تونائی سید ناصر حسین شاہ سانگھڑ واقعہ کے بارے میں بتایا کہ حکومت سندھ نے سانگھڑ کے واقعہ کا نوٹس لے لیا ہے ،وزیر داخلہ اور آئی جی سندھ کے نوٹس میں بھی وہاں کی صورتحال ہے ، ہم مظلوموں کے ساتھ ہیں اور پیپلز پارٹی کی قیادت مظلوموں سے ہمدردی اور اظہار یکجہتی کے لئے وہاں گئی تھی ۔

ایم کیو ایم کے رکن صابر قائم خانی نقطہ اعتراض پر اظہار کہاکہ سانگھڑ میں تین لوگ شہید ہوئے اور 23 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ انکے ورثاءکا مطالبہ ہے کہ مقدمہ درج کیا جائے۔ صوبائی وزیر تونائی ناصر حسین شاہ نے کہا کہ لواحقین کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں اور ان کے ساتھ ہرممکن طریقے سے انصاف ہوگا۔ لواحقین جن افراد کا نام ایف آئی آر میں دینا چاہ رہے ہیں وہ واقعے والی جگہ موجود نہیں تھے۔ یہ تاثر سراسر غلط ہے کہ پی پی پی سندھ کے شہری علاقوںمیں کام نہیں کرتی۔ کراچی ہمارا دل ہے، یہاں کام کرنا ہمارا فرض ہے۔ حکومت سندھ نے اس مرتبہ بجٹ میں کراچی کے لئے کھربوں روپے مختص کئے ہیں۔

ایم کیو ایم کے شارق جمال نے اپنے ایک پوائنٹ آف آرڈرپر کہا کہ میرے حلقے میں حادثے ہوا کہ ایک بزرگ شہری کھلے نالے میں گر کر جاں بحق ہوگئے اسکا افتتاح مئیر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کیا تھا۔ اس نالے کی صفائی کروانا حکومت کا فرض ہے۔ برزگ کے جواں سال بیٹے میرے سینے سے لگ کر روئے اور کہا کہ نالے کو فی الفور بند کروائیں۔

ایم کیو ایم کے ڈاکٹر باسط نے اپنے پوائنٹ آف آردڑ پر کہا کہ کچھ وقت پہلے میئر نے ایک کال سینٹر متعارف کروایا تھا جس پر گٹر کے ڈھکن کی شکایت درج کی جاسکتی تھی۔ لیکن وہاں کوئی کال اٹینڈ نہیں ہوتی۔صوبائی وزیرریاض شاہ شیرازی نے کہا کہ کراچی شہر بہت بڑا ہے ،لائین ضرور مصروف ہوگی۔ ہم کراچی میں کام کر رہے ہیں۔بعدازاںسندھ اسمبلی کا اجلاس جمعہ کی دوپہر ڈھائی بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

دریں اثناء اجلاس کے دوران پاکستان تحریک انصاف نے سانگھڑ میں فائرنگ کے واقعہ کے خلاف سندھ اسمبلی میں ایک مذمتی قرارداد جمع کرا دی ہے ۔یہ قراردادپی ٹی آئی کے رکن سندھ اسمبلی سجاد علی سومرو نے اپنے صوبائی صدر حلیم عادل شیخ کی ہدایت پر جمع کرائی۔ جس میں کہا گیا ہے کہ ایوان میں سانگھڑ واقعے سمیت سندھ میں امن امان کی خراب صورتحال اور کراچی میں تاجروں کے دوران ڈکیتی قتل کرنے پر بحث کرائی جائے۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ سانگھڑ کے قریب چوٹیاریوں تھانے کی حدود میں گاﺅں جانی جونیجو میں فائرنگ کے واقعے میں تین افراد قتل اور بیس کے قریب زخمی ہوئے۔لواحقین بااثر ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کے لئے چار روز سے سراپا احتجاج ہیں اور وہ اپنے پیاروں کی لاشیں سانگھڑ پریس کلب کے سامنے رکھ کر احتجاج کر رہے ہیں۔ سجاد علی سومرو کا کہنا ہے کہ آئی جی سندھ سے لیکر ایس ایس پی سانگھڑ تک پولیس کا سارا نظام بے بس بنا ہوا ہے۔

Spread the love
Leave a Reply