نگران وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر کی زیر صدارت امن و امان سے متعلق اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزیراعلی سندھ کو امن و امان سے متعلق مختلف اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں وزیر داخلہ بریگیڈیئر حارث نواز، وزیر قانون عمر سومرو، چیف سیکریٹری ڈاکٹر فخر عالم، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکریٹری حسن نقوی، سیکریٹری داخلہ اقبال میمن، آئی جی پولیس رفعت مختار، سیکریٹری خزانہ کاظم جتوئی، ایڈیشنل آئی جی کراچی خادم رند ، ڈی آئی جی شریک ہوئے۔
سیکریٹری داخلہ کی خصوصی اپیکس کمیٹی اجلاس کے فیصلوں پر عملدرآمد سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ سیکریٹری داخلہ نے بتایا کہ اسپشل برانچ غیر قانونی مہاجرین کی واپسی کیلئے کام کر رہی ہے، غیر قانونی مہاجرین کی مقامی و کاروباری مراکز کی نشاندہی کی جارہی ہے۔
وزیراعلی سندھ نے ہدایت دی کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کومبنگ آپریشن کیلئے اقدامات کریں، صوبائی مردم شماری کمشنر سے 2023 کے غیر ملکی کی مردم شماری کا رکارڈ لیا جائے، غیر قانونی مہاجرین کے کیسز نمٹائیں۔
وزیراعلی سندھ کو بریفنگ میں بتایا کہ غیر قانونی مہاجرین کی واپسی کیلئے ٹرانسپورٹ اور دیگر ضروریات کا بندوبست کیا جارہا ہے۔ اجلاس میں موٹرسائیکلوں میں ٹریکر لگانے کا فیصلہ کیا گیا۔
وزیراعلی سندھ نے ہدایت کہ وزات صنعت و تجارت موٹرسائیکلوں اور کاروں میں ٹریکر لگانے کو لازمی قرار دے۔ سندھ حکومت موٹروہیکل آرڈیننس میں ضروری ترامیم کرچکی ہے۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی خادم رند نے اجلاس کے دوران بریفنگ میں بتایا کہ موبائل فون چھینے کی رپورٹ اتنی نہیں جتنی ہونی چاہئے۔ موبائل فون کو کھولنے والے سافٹ وئیر پر کریک ڈاؤن شروع کررہے ہیں۔ پولیس نے موبائل کھولنے والے سافٹویئر کو چلانے والوں کی کچھ معلومات لی ہیں۔
کراچی پولیس چیف کا کہنا تھا کہ جنوری تا 12 اکتوبر 2023 تک اسٹریٹ کرمنلز کے خلاف 887 انکاؤنٹر ہوئے، انکاؤنٹر میں 141 کرمنلز مارے گئے، 1051 زخمی اور 5976 پکڑے گئے، 2 کار لفٹر مارے گئے ہیں اور 44 کار لفٹرز زخمی ہوئے۔
وزیراعلی سندھ نے پولیس کو ہدایت کی کہ اسٹریٹ کرائم ہر صورت کنٹرول ہونا چاہئے، اسٹریٹ کرائم سے متعلق پولیس ضروری اقدامات کرے، میں نے پولیس تھانوں کا دورہ کیا ہے، حالات بہت خراب ہیں، تھانوں میں تعینات پولیس اہلکار ڈیوٹی پر موجود ہی نہیں ہوتے۔
وزیراعلی سندھ کا کہنا تھا کہ ایس ایس پی، ڈی آئی جیز اور ایڈیشنل آئی جیز تھانوں کا معائنہ کرتے رہیں، اندازہ ہے کہ ہمارے تھانے کسی ایمرجنسی صورتحال کیلئے تیار نہیں۔
وزیراعلی سندھ نے ڈی آئی جی لاڑکانہ کو مغوی ایس ایچ اوز اور دیگر پولیس اہلکاروں کو فوری بازیاب کرانے کا حکم دیا اور کہا کہ اگر تھانوں سے ایس ایچ اوز سمیت اہلکارز کو ڈاکوں لے جائیں تو باقی کیا بچا۔
ایس ایچ اوز کی اغواگردی سے ہمارے تھانوں کی کمزور حالت بتارہی ہے، ایس ایچ او بازیاب کرواکر مجھے رپورٹ کریں، ایس ایچ اوز کی اغوا کا واقعہ حکومت کی رسوائی کا سبب بنا ہے، تمام تھانوں کو بہتر کریں۔