Karachi
Current weather
Humidity-
Wind direction-
Advertisement

احتجاج کریں اور گھروں کو جائیں، سپریم کورٹ کا پی ٹی آئی کو جلسے کیلئے متبادل جگہ دینے کا حکم

Stay updated - Follow TOK on WhatsApp for instant alerts!
0:00 / --:--
Advertisement

اسلام آباد ہائیکورٹ بار کی جانب سے پی ٹی آئی کارکنوں کی گرفتاری کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر درخواست پر سماعت جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کر رہا ہے۔

 

سپریم کورٹ نے ضلعی انتظامیہ کو پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے لیے متبادل جگہ فراہم کرنے اور ٹریفک پلان بنا کر پیش کرنے کا حکم دیدیا

 

جسٹس اعجاز الاحسن نے چیف کمشنر اسلام آباد کو حکم دیا کہ لانگ مارچ کے لئے مناسب جگہ فراہم کی جائے، لانگ مارچ کی جگہ تک رسائی کے لیے ٹریفک پلان ترتیب دیا جائے۔

 

پی ٹی آئی والے اپنا احتجاج کریں اور گھروں کو جائیں، حکومت سے توقع رکھتے ہیں راستوں کی بندش ختم کرے گی، پی ٹی آئی سے یقین دہانی بھی لیں گے۔

 

عدالت نے پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری کو قیادت سے ہدایت لینے کے لیے ڈھائی بجے تک کا وقت دیدیا۔ ضلعی انتظامیہ متبادل جگہ کا تعین کرکے تحریک انصاف کو آگاہ کرے۔ پی ٹی آئی قیادت کو مذاکرات کیلئے مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا۔

Advertisement

 

اس سے قبل دوران سماعت جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ ہے، اسکولز اور ٹرانسپورٹ بند ہے، تمام امتحانات ملتوی، سڑکیں اور کاروبار بند کر دیے گئے ہیں۔

 

معاشی لحاظ سے ملک نازک دوراہے پر ہے اور دیوالیہ ہونے کے در پر ہے، کیا ہر احتجاج پر پورا ملک بند کر دیا جائے گا؟، بنیادی طور پر حکومت کاروبار زندگی ہی بند کرنا چاہ رہی ہے۔

 

اٹارنی جنرل نے کہا کہ معیشت کے حوالے سے عدالت کو ایسی بات نہیں کرنی چاہیے، میڈیا کو ریمارکس چلانے سے روکا جائے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ملک کی معاشی صورتحال تو ہر انسان کو معلوم ہے۔

 

اٹارنی جنرل نے کہا کہ خونی مارچ کی دھمکی دی گئی ہے، میں بنیادی طور پر راستوں کی بندش کے خلاف ہوں، لیکن عوام کی جان و مال کے تحفظ کیلئے اقدامات ناگزیر ہوتے ہیں، راستوں کی بندش کو سیاق و سباق کے مطابق دیکھا جائے، مسلح افراد کو احتجاج کی اجازت کیسے دی جا سکتی ہے؟

 

عدالت نے آئی جی اسلام آباد اور سیکرٹری داخلہ کی سرزنش بھی کی۔عدالت نے سیکرٹری داخلہ اور پولیس کو فوری طور پر پالیسی پر نظرثانی کی ہدایت بھی کی۔

Advertisement

 

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ آئی جی اسلام آباد ریاست کے ملازم ہیں، عوام اور وکلا کو حراساں نہ کیا جائے، احتجاج کرنے والے بھی آپ کے اپنے لوگ ہیں ، کچھ ہوا تو ذمہ داری ائی جی اسلام آباد پر ہوگی۔

 

سپریم کورٹ میں کیس کی مزید سماعت سہ پہر تین بجے دوبارہ ہوگی۔ واضح رہے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے بھی سہ پہر 3 بجے اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کیلئے سرینگر ہائی وے پہنچنے کا اعلان کررکھا ہے۔

 

 

 

 

 

 

 

 

Share

Follow Times of Karachi on Google News and explore your favorite content more quickly!
Leave a Reply
Related Posts
🚫 Ad blocker detected. Please disable your ad blocker to support our content.
Close Button
Advertisement