کراچی میں پولیس اہلکاروں کو لوٹ لیا گیا، ڈاکو سرکاری اسلحہ چھین کر فرار

کراچی میں شہریوں کی حفاظت پر مامور محافظوں کو خود اپنے اسلحے کی حفاظت کرنا مشکل ہو گیا، پولیس کےمزید 4 اہلکاروں کا اسلحہ چھن گیا۔ ایک ماہ کے دوران کراچی پولیس اہلکاروں سے چھینے گئے اسلحے کی تعداد 8 ہوگئی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کراچی کے علاقے ناردرن بائی پاس کے قریب ڈاکو پولیس اہلکار سے سرکاری اسلحہ چھین کر باآسانی فرار ہوگئے۔ منگھوپیر پولیس نے واقعہ کی تحقیقات شروع کردی ہیں اور پولیس اہلکار ارسل شوکت کا ابتدائی بیان ریکارڈ کرلیا ہے۔

پولیس اہلکار کے مطابق نامعلوم موٹر سائیکل سوار ملزمان نے واردات کی اور سرکاری اسلحہ چھین کر لے گئے۔ایس ایچ او منگھوپیر تھانہ کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکار نے گلشن معمار تھانے میں اسلحہ جمع کرانا تھا، لیکن وہ اسلحہ جمع کروانے کے بجائے ساتھ لے جا رہا تھا، معاملہ مشکوک ہے، مزید تفتیش کی جاری ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک ماہ کے دوران کراچی پولیس کے اہلکاروں سے چھینے گئے اسلحے کی تعداد 8 ہوگئی ہے، اہلکاروں نے مختلف تھانوں میں اپنے ساتھ پیش آئے واقعے کی رپورٹ درج کروا ئی ہے، تاہم اب تک یہ پتا نہیں‌ چل سکا کہ کون ان واقعات میں ملوث ہے.

شرافی گوٹھ تھانے میں ہیڈ کانسٹیبل رانا سہیل کی مدعیت میں اسلحہ چھینے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، منگھو پیر تھانے میں اہلکار ارسل رئیس نے بھی مقدمہ درج کروایا ہے جب کہ ایک اسلحہ چھیننے کا واقعہ کوئٹہ عرفات ہوٹل شرافی گوٹھ تھانےکی حدود میں پیش آیا ہے۔

پولیس اہلکاروں کا کہنا ہے کہ ہم 3 اہلکار علاقے میں گشت کرتے ہوئے چائے کے ہوٹل پر پہنچے تھے، 2 موٹر سائیکلوں پر5 ملزمان آئے اور ہم پر پستول تان دی، اسلحے کے زور پر تینوں اہلکاروں کے 9 ایم ایم پستول چھین کر لے گئے۔

اہلکار کے مطابق تینوں کے پرس موبائل فون اور دیگر سامان بھی چھینا گیا، واردات کے بعد ملزمان فیوچر موڑ کی جانب فرار ہو گئے، اہلکاروں نے موبائل بلا کر ملزمان کا تعاقب بھی کیا لیکن انھیں ڈھونڈنے میں کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔

ایک ماہ کے دوران کراچی پولیس کے 8 اہلکاروں سے اسلحہ چھینا گیا ہے جس میں ایک سرکاری ایس ایم جی بھی شامل ہے۔ پولیس تاحال چھینے گئے اسلحے میں سے نہ کوئی اسلحہ ریکور کرواسکی ہے نہ ہی ملزمان کا پتا لگا سکی ہے۔

Spread the love
جواب دیں
Related Posts