کراچی کے شہریوں پر دوہزاربائیس کا سال بجلی بن کر گرا۔ جہاں ایک جانب شہر بھر میں جرائم میں اضافہ ہوا اور اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں کے دوران درجنوں شہری موت کی آغوش میں چلے گئے وہیں ٹریفک حادثات نے کئی شہریوں کی زندگی چھین لی۔
شہرقائد کی سڑکوں پر تیزرفتاری اور غفلت کے باعث ٹریفک حادثات بڑھ گئے ہیں۔ بے قابو ڈمپر، ٹرالر اور ٹرک شہریوں میں موت بانٹنے لگے۔ اے آر وائی کی نیوز کے رپورٹ کے مطابق کراچی میں رواں سال ٹریفک حادثات کے نتیجہ میں 22 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔
حادثات کے متعدد واقعات ہیوی ٹریفک کے باعث پیش آئے ہیں۔ جبکہ بس اور دیگرحادثات میں بھی شہری زندگی کی بازی ہارگئے ہیں۔ ۔ ہیوی ٹریفک حادثات میں اضافے کے بعد پولیس افسران نے حکمت عملی مرتب کرلی۔
صبح 7 سے 9 تک اور شام 5 سے رات 9 تک شہر میں ہیوی ٹریفک پر پابندی ہوگی۔ ہیوی ٹریفک میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کی گاڑیاں، کنسٹریکشن مکسچر کی گاڑی، ڈمپر، واٹر ٹینکر اور ایسی گاڑیاں شامل ہوں گی۔
ٹریفک پولیس کے مطابق افسران خلاف ورزی کرنے والی گاڑیوں کے خلاف کارروائیاں کریں، تیز رفتاری اور غفلت برتنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
واضح رہے دو روز قبل شاہراہ فیصل پر تیزرفتار ڈمپر نے موٹرسائیکل سوار اور اسکے دو کمسن بچوں کو کچل ڈالا تھا۔ چند ہفتے قبل یونیورسٹی روڈ پر تیزرفتار ٹرک کی ٹکر سے طالبہ جاں بحق ہوگئی تھی۔