پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں جرائم معمول بن گئے۔ شہرقائد میں روزانہ کی بنیادوں پر شہریوں کو انکی قیمتی چیزوں سے محروم کردیا جاتا ہے جبکہ کئی شہری مزاحمت پر جان بھی گنواچکے ہیں۔
کراچی پولیس چیف خادم حسین رند نے شہر میں جرائم میں اضافے کی 4 بڑی وجوہات بتائی ہیں۔ کراچی پولیس چیف کے مطابق ان وجوہات کی بناء پر شہر میں جرائم میں اضافہ ہورہا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے ایک انٹرویو میں کراچی پولیس چیف خادم حسین رند بتایا کہ وارداتوں میں اضافے کی وجہ بڑھتی ہوئی بیروزگاری بھی ہے۔ ڈالربحران کی وجہ سے 40 فیصد انڈسٹریز بند ہوگئی ہیں اور ذریعہ معاش نہ ہونے کےباعث لوگوں نے جرائم کا راستہ اپنالیا ہے۔
کراچی پولیس چیف نے بتایا کہ جرائم میں اضافے کی دوسری وجہ منشیات ہیں۔ منشیات کے عادی افراد نشے کی لت پوری کرنے کیلئے واردات کرتے ہیں۔
کراچی پولیس چیف نے کہا کہ پولیس کوبہت زیادہ معاملات میں شامل کردیا گیا ہے اس وقت صرف تراویح کے دوران 8 ہزار اہلکار تعینات ہیں جبکہ الیکشن، پی ایس ایل، پولیو سمیت ہرمہم میں پولیس مصروف ہوتی ہے جسکی وجہ سے بھی جرائم بڑھتے ہیں۔
خادم حسین رند کے مطابق شہر میں وارداتوں کی وجہ ضمانت پر رہا ملزمان بھی ہیں۔ شہر میں ضمانت پر رہا ملزمان بڑی تعداد میں واردات کررہے ہیں، پولیس ملزمان کو گرفتار کرتی ہے تو ان کی ضمانتیں ہوجاتی ہیں۔