سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت نے انکشاف کیا ہے کہ چین پاکستان سے گدھے اور کتے درآمد کرنے کا خواہاں ہے۔ پاکستان کے لیے چین گوشت برآمد کرنے کی ایک بڑی مارکیٹ ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کامرس کا اجلاس سینیٹر ذیشان خانزادہ کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں وزارت تجارت کے حکام نے برآمدات اور درآمدات کے حوالے سے بریفنگ دی۔
حکام وزارت تجارت نے کہا چین پاکستان سے گدھے درآمد کرنے کا خواہاں ہے، رکن کمیٹی دنیش کمار نے کہا چین کہتا ہے پاکستان گدھے اور کتے برآمد کرے، سینیٹر عبدالقادر نے کہا چینی سفیر کئی بار گوشت برآمد کرنے کا کہہ چکے ہیں۔
خصوصی اجلاس میں افغانستان سے جانور درآمد کرنے اور بلوچستان سے مچھلی کی اسمگلنگ پر بھی بات ہوئی، رکن کمیٹی مرزا آفریدی نے افغانستان سے جانور امپورٹ کرنے کا مطالبہ کیا۔
انھوں نے کہا افغانستان میں جانور سستے ہیں اور خریدار نہیں ہیں، پاکستان افغانستان سے جانور امپورٹ کر کے گوشت برآمد کر سکتا ہے۔ تاہم وزارت تجارت کے حکام نے کہا کہ لمپی اسکن کے باعث افغانستان سے جانور درآمد کرنے کی اجازت نہیں ہے۔
قائمہ کمیٹی برائے تجارت کے اجلاس میں ارکان نے کہا کہ بلوچستان میں ماہی گیر گہرے سمندر سے مچھلیاں پکڑ کر غیر ملکی ٹرالرز کو وہاں ہی فروخت کر دیتے ہیں۔ اس اقدام سے قومی خزانے کو اربوں ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے۔
مرزا آفریدی نے کہا کہ ہم بیشک ایک روٹی کھائیں لیکن برآمدات نہیں رکنی چاہیں، برآمدی شعبے کو زیادہ سہولیات دی جائیں کیونکہ اس سے زرمبادلہ آتا ہے۔ ٹیکسٹائل کے سولہ سو یونٹس بند ہوگئے ہیں۔