پاکستان کی میزبانی میں او آئی سی اجلاس، 150 سے زائد قرار دادیں پیش ہونے کا امکان

پاکستان کی میزبانی میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ اجلاس کل بروز منگل 22 مارچ سے پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں شروع ہو گا، دو روزہ اجلاس کے افتتاحی سیشن میں وزیراعظم پاکستان عمران خان بھی خطاب کریں گے۔


اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس میں مسئلہ کشمیر، مسلم امہ کو درپیش معاشی، سیاسی اور ثقافتی چیلنجز کے ساتھ اسلامو فوبیا کے حوالے سے بھی غورکیا جائے گا۔ کانفرنس میں 150 سے زائد قراردادیں منظور ہونے کا امکان ہے۔


پاکستانی کی میزبانی میں 48 ویں او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس میں حجاب ، مسئلہ کشمیر، پاکستان، بھارت امن عمل، کورونا، اسلامو فوبیا، مسلم اقلیتوں کے مسائل، افغانستان کی صورتحال سرفہرست ہوں گے۔ او آئی سی کی ازسرنو تشکیل اور چارٹر کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ 


او آئی سی اجلاس میں افغانستان خصوصی انتظام کے تحت شرکت کرے گا جبکہ شام کی رکنیت تاحال معطل ہے۔ افغانستان کی صورتحال پر نمائندہ خصوصی کی رپورٹ پیش کی جائے گی۔ افغانستان میں او آئی سی کا غیرفعال دفتر بھی کھول دیا گیا ہے۔


او آئی سی سیکرٹری جنرل کی جانب سے حریت رہنماوں میر واعظ عمر فاروق، نصرت عالم اور دیگر کو اجلاس میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی تاہم بھارت کی جانب انہیں پاکستان آنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ 


او آئی سی نے پاکستان میں موجود غلام محمد صفی، سید فیض حسین اور صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود کو بھی دعوت دی ہے۔


او آئی سی اجلاس کے دوران رابطہ گروپ برائے کشمیر کا وزرائے خارجہ سطح کا اجلاس بھی ہو گا اور رابطہ گروپ کا اپنا اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔ 


اجلاس میں 15 ممالک بحیثیت مبصر یا خصوصی حیثیت میں شرکت کریں گے، اب تک او آئی سی وزارتی اجلاس میں شرکت کے لیے 675 مبصرین نے تصدیق کر دی ہے۔ معاشی، معاشرتی، سیاسی، ثقافتی، قانونی امور بھی وزارتی کونسل اجلاس میں دیکھے جائیں گے۔

 

Spread the love
جواب دیں
Related Posts