پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ 2022 میں پی ٹی آئی نے خود کوصحیح معنوں میں قومی جماعت کے طور پر منظم کیا، اور پی ٹی آئی 2023 میں ایک مضبوط حکومت قائم کرے گی۔
سوشل میڈیا پر پر نئے سال کے موقع پر پیغام دیتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ 2022 بیک وقت بہترین اور بدترین تھا، جس میں ذاتی مفاد میں گُندھی ایک سازش کے ذریعے بہترین معاشی کارکردگی دکھانے والی حکومت کو ہٹایا گیا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ 2022 میں پاکستان کومجرموں کے ایک گروہ کے حوالےکر دیا گیا، جس نے ملکی معیشت زمیں بوس کردی، اور خود کو این آر او 2 دیا، جب کہ نیب قانون میں ترامیم کے ذریعے تمام وائٹ کالر کریمینلز کیلئے لوٹ مار کے دروازے کھول دیے۔
سال 2022:”بیک وقت بہترین اور بدترین تھا“۔ذاتی مفاد میں گُندھی ایک سازش کے ذریعے بہترین معاشی کارکردگی دکھانےوالی حکومت کو ہٹایا گیا اور پاکستان کومجرموں کےایک گروہ کےحوالےکر دیا گیا۔اس گروہ نےمعیشت زمیں بوس کی،خود کو NRO-2 دیا اور نیب قانون میں ترامیم کے ذریعےتمام وائیٹ کالر
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) December 31, 2022
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ 2022 کا سال بہترین یوں تھا کہ اسی دوران میں نے اہلِ پاکستان کو ایک قوم کےسانچے میں ڈھلتے دیکھا، اور تحریک انصاف نے خود کو صحیح معنوں میں ایک قومی جماعت کے طور پر منظم کیا۔
عمران خان نے مزید کہا کہ 2022 میں الیکشن کمیشن اور مقتدرہ کی مکمل پشت پناہی سے ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کے یکجا ہو کر پی ٹی آئی کیخلاف صف آراء ہونے کے باوجود تحریک انصاف غیر معمولی عوامی تائید و حمایت سے 75 فیصد ضمنی انتخابات میں فتحیاب رہی۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ آجکل قومی منظرنامے پر، خصوصاً دیوالیہ پن کے امکانات کے باعث چھائی مایوسی کے باوجود میرا رب العزت پر ایمان اور اپنی قوم پر اعتماد ہے کہ تحریک انصاف بلاشبہ 2023 میں انتخاب کے ذریعے ایک مضبوط حکومت قائم کرے گی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف پاکستان کو بحرانوں کے اس دلدل، جس میں امپورٹڈ سرکار اور اس کے سرپرستوں نے ملک کو دھکیلا ہے، سے نجات دلوانے کیلئے ٹھوس ڈھانچہ جاتی اصلاحات متعارف کروائے گی۔