معروف اینکرپرسن اقرارالحسن پر تشدد، انٹیلی جینس بیورو کے 5 افسران معطل

اسٹنگ آپریشن کے ذریعے مختلف اداروں کی کرپشن بے نقاب کرنے والا خود خبر بن گیا۔ اے آر وائی کے مشہور پروگرام سرعام کے کے اینکر اقرار الحسن پر بدتدین تشدد کیا گیا۔

 

اے آر وائی نیوز کے مطابق اقرار الحسن کو اینٹیلی جینس بیورو آئی بی کی کرپشن بے نقاب کرنے پر بیہمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ سرعام کی ٹیم آئی بی کے افسران کی رشوت لینے کے خلاف اسٹنگ آپریشن کررہی تھی جس پر محکمہ کے اعلیٰ افسران آپے سے باہر ہوگئے۔

 

اقرار الحسن کا کہنا ہے کہ انہوں نے اور انکی ٹیم نے ہرقسم کا ظلم وستم برداشت کیا ، آنکھوں پر پٹیاں باندھ کر کئی گھنٹے حبس بےجا میں رکھا گیا۔ اقرارالحسن کا کہنا ہے کہ وہ آئی بی کی کرپشن بے نقاب کررہے تھے جسکے نتیجہ میں انہیں زخمی کیا گیا۔ سر پر چوٹ لگی اور سات سے آٹھ ٹانکے بھی آئے ہیں۔

 

سرعام کی ٹیم کا کہنا ہے کہ انٹیلی جینس بیورو کا افسرا نادرا کی تصدیق کے لئے گھروں میں آکر رشوت لیتا تھا، سرعام کی ٹیم نے پہلے ثبوت اکٹھا کئے اور جب آئی بی آفس پہنچے تو انہیں ہی یرغمال بنالیا گیا۔

 

رشوت خوری سے متعلق سوال کرنے پر ٹیم کے ممبران کو برہنہ کرکے تشدد کیا گیا جسکے نتیجہ میں اقرار الحسن اور دیگر ممبران شدید زخمی ہوئے زخمی حالت میں انکی ویڈیوز بھی بنائیں گئیں۔

 

اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق سرعام ٹیم کے کچھ ممبران کے نازک اعضاء پر کرنٹ بھی لگایا گیا۔ انٹیلی جینس بیورو آئی بی کے سربراہ کو تمام معاملہ کا علم ہونے کے باوجود انہوں نے روکنے کی بالکل کوشش نہیں کی۔

 

اے آر وائی کے مطابق وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے واقعہ کا نوٹس لئے جانے کے بعد آئی بی کے پانچ افسران کو معطل کردیا گیا ہے اور ڈائریکٹر آئی بی سید رضوان سمیت پانچوں اہلکاروں کی معطلی کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

 

 

Spread the love
جواب دیں
Related Posts