لوڈشیڈنگ کے خلاف جماعت اسلامی کا کل کراچی کے 100 مقامات پر احتجاج کا اعلان

شہرقائد میں کے الیکٹرک کی جانب سے بدترین لوڈشیڈنگ کے خلاف جماعت اسلامی نے سڑکوں پر آنے کا فیصلہ کرلیا۔ جماعت اسلامی کل شہر کے 100 مقامات پر احتجاج کرے گی۔ 48 گھنٹوں میں لوڈشیڈنگ ختم نہ ہونے کی صورت میں کے الیکٹرک آفس کے باہر دھرنا بھی دیا جائے گا۔

 

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت شہر میں بدترین لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، کے الیکٹرک مافیا کا روپ دھار چکی ہے جسے سیاسی جماعتوں کی سپورٹ حاصل ہے۔

 

امیرجماعت اسلامی نے اعلان کیا کہ کل بروز جمعہ کراچی کے 100 مقامات پر لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کیا جائے گا اور 48 گھنٹوں میں لوڈشیڈنگ ختم نہ ہونے کی صورت میں کے الیکٹرک آفس کے باہر دھرنا دیا جائےگا۔

 

حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ سترہ مئی سے میٹرک کے متحانات ہیں، میٹرک کے بچے کہاں جائیں؟ اسمال انڈسٹری بند ہورہی ہے، شہر میں پانی کا بدترین بحران ہے، نیپرا کو شکایت کی تھی آپ سہولت کار ہیں۔

 

ان کا کہنا تھا کہ دوہزار پانچ میں کے الیکٹرک پرائیوٹ ہوئی لیکن پیدواری صلاحیت صرف سترہ پرسنٹھ بڑھی، کے الیکٹرک کا منافع دو فیصد ہوگیا، بتیس لاکھ صارفین کے لئے نیپرا کا کوئی شکایتی مرکز نہیں۔

 

انہوں نے کہا کہ خرم دستیگر نے اعلان کیا یکم مئی سے لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی، خرم دستگیر صاحب کراچی ملک کا حصہ ہے یہآں بدستور لوڈشیڈنک جاری ہے۔

 

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کراچی 54 فیصد ٹیکس دیتا ہے، ہمارے پیسوں سے لاہور میٹرو بنی، جو معاہدہ ہم سے ہوا، اسں پر ایم کیو ایم مسائل کر رہی ہے، ایک دن بل نہ دیں بجلی کاٹ دیتے ہیں، لیکن کے الیکٹرک نے سوئی گیس کے سو ارب نہیں دیے ہیں۔

 

انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کا سترہ سال کا فرانزک اڈٹ ہو، ایک ایک پرچے کو چیک کیا جائے، 48 گھنٹے میں لوڈ شیڈنگ ختم نہ ہوئی تو کے الیکٹرک ہیڈ آفس کے باہر دھرنا ہوگا، الٹی میٹم دیتا ہوں قبلہ درست کریں، کراچی اور جماعت اسلامی لازم مظلوم ہیں۔

 

Spread the love
جواب دیں
Related Posts