پاکستان تحریک انصاف کا لانگ مارچ اسلام آباد پہنچ کر ختم ہوگیا۔ ڈی چوک پر بھاری پولیس اور دیگر سیکیورٹی اداروں کے بھاری نفری تعینات ہونے کے باعث لانگ مارچ جناح ایونیو تک محدود رہا۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے جناح ایونیو پر کارکنان سے خطاب میں حکومت کو انتخابات کے اعلان کیلئے 6 دن کا الٹی میٹم دیا۔
جناح ایونیو اسلام آباد میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ الیکشن کا اعلان اور اسمبلیاں تحلیل نہ کی گئیں تو وہ عوام کے ساتھ دوبارہ اسلام آباد آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ملک کو انتشار کی طرف لے جارہی ہے۔ حکومتی ایما پر تحریک انصاف کے 2 کارکن شہید کیے گئے۔
عمران خان نے کہا کہ آزادی کی تحریک کو ناکام کرنے کیلئے ہر قسم کا طریقہ استعمال کیا گیا، کارکنوں نے جس طرح آنسو گیس کا مقابلہ کیا اس کی مثال نہیں ملتی۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہمارے رہنماؤں اور کارکنوں سمیت ہزاروں افراد گرفتار ہیں۔ سپریم کورٹ گرفتاریوں اور ڈی چوک، لبرٹی چوک پر آنسو گیس کی شیلنگ کا نوٹس لے۔
عمران خان کا قافلہ رات 11 بجے اسلام آباد میں داخل ہوا تھا۔ اس سے پہلے عمران خان نے کارکنوں کو ڈی چوک پہنچنے کی ہدایت کی تھی۔
سپریم کورٹ کی جانب سے جلسے کی اجازت دینے کے بعد حکومت نے راستوں کی بندش ختم کی تو عوام کی بڑی تعداد ڈی چوک پر جمع ہوگئی تھی۔
پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے شیلنگ کرکے پی ٹی آئی کے کارکنان اور چاہنے والوں کو ڈی چوک سے پیچھے دھکیلا اور ڈی چوک کو مکمل طور پر سیکیورٹی حصار میں لے لیا تھا۔