نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کے ہمراہ قومی ادارہ برائے امراض قلب (این آئی سی وی ڈی) کا اچانک دورہ کیا اور صورتحال کا جائزہ لیا۔ وزیراعلی سندھ نے وزیراعلی پنجاب کو تمام انتظامات سے آگاہ بھی گیا۔
جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر اور محسن نقوی نے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف کارڈیو ویسکیولر ڈزیزز کی ایمرجنسی میں مریضوں سے ملاقات کی اور انکی خیریت دریافت کی۔ دونوں وزراء اعلیٰ نے ایمرجنسی میں موجود ڈیوٹی افسران سے بھی بات چیت کی۔
این آئی سی وی ڈی کے ڈاکٹر صغیر نے بریفنگ میں بتایا گیا کہ شہر میں چیسٹ پین یونٹس کام کررہے ہیں۔ ایمرجنسی کی صورتحال میں مریض کو چیسٹ پین یونٹ پر دکھاسکتےہیں۔ یہ چیسٹ پین یونٹس کنٹینرز میں پورے شہر میں کام کر رہے ہیں۔
نگراں وزیراعلیٰ پنجاب نے این آئی سی وی ڈی کے چیسٹ پین یونٹس اور دیگر شہروں میں سیٹیلائیٹس سینٹر بنانے کو سراہا۔
نگراں وزیراعلی پنجاب کو ایمرجنسی وارڈز میں تمام سہولیات سے متعلق بھی آگاہی دی گئی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ مریض کے آتے ہی اسکا علاج شروع کردیا جاتا ہے۔
دل کے ایک وال لگانے پر 2 لاکھ روپے سے زائد کا خرچہ آتا ہے، این آئی سی وی ڈی میں سب مفت ہوتا ہے اور مریض پورے پاکستان سے آتے ہیں۔ کبھی کسی مریض سے ان کا صوبہ یا قومیت نہیں پوچھتے۔ وزیراعلی سندھ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے کہا کہ سندھ حکومت این آئی سی وی ڈی کو مکمل فنڈنگ کرتی ہے۔
دونوں وزراء اعلیٰ نے سی سی یو وارڈ میں مریضوں کو دی گئی سہولیات کا جائزہ لیا۔ نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کو نئی بننے والی عمارت سے متعلق بریفنگ دی گئی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ این آئی سی وی ڈی کے 17 چیسٹ پین یونٹ کنٹینرز کلینک ہیں، ہر کنٹینر میں اوسطاً 600 مریض آتے ہیں، این آئی سی وی ڈی میں روزانہ 16 اوپن ہرٹ سرجریز کرنے کی گنجائش ہے، این آئی سی وی ڈی کا سالانہ بجٹ 16 بلین روپے ہے۔
نگراں وزیراعلیٰ پنجاب نے این آئی سی وی ڈی کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ اس قسم کے اسپتالوں کی ملک کو ضرورت ہے۔