فیملی وی لاگنگ کے نام پر سوشل میڈیا پر غیراخلاقی اور قابل اعتراض مواد کی بھرمار کے خلاف سماعت میں عدالت نے پی ٹی اے کو تمام غیراخلاقی مواد کو ہٹانے کا حکم دے دیا۔
سندھ ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل عثمان فاروق ایڈوکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ فیملی ویلاگننگ کے نام پر سوشل میڈیا پر فحاشی کو فروغ دیا جارہا ہے۔ پی ٹی اے کو فحاشی پر مبنی مواد ہٹانے کا حکم دیا جائے۔
معاملے پر پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی کے وکیل نے جواب جمع کرانے کیلئے مہلت مانگ لی۔ چیف جسٹس عقیل عباسی نے پی ٹی اے کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کچھ بھی ہو احکامات پر عملدرآمد مکمل طور پر چاہیے۔
پی ٹی اے کے وکیل نے کہا کہ فیس بک، یوٹیوب یا کسی اور ویب سائٹ پر قابل اعتراض مواد ہٹانے کا اختیار پی ٹی اے کو نہیں، پی ٹی اے کو قابل اعتراض ہٹانے کے لیے متعلقہ حکام لکھنا پڑتا ہے۔
چیف جسٹس عقیل احمد عباسی نے کہا کہ کچھ بھی کریں تمام ویب سائٹس سے قابل اعتراض مواد ہٹا دیں، پورا چارٹ بنا کر رپورٹ پیش کریں، فیس بک، ٹک ٹاک،یوٹیوب،اسنیپ چیٹ اور دیگر ایپس سے فحش مواد ہٹایا جائے۔