سندھ بھر میں کالجز، جامعات اور دیگر تعلیمی اداروں میں طلباء یونین پر پابندی عائد ہے۔ پابندی کے 38 سال مکمل ہونے پر کراچی طلباء الائنس کی جانب سے کراچی پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
کراچی طلباء الائنس نے احتجاج کرتے ہوئے تعلیمی بجٹ بڑھانے، تعلیمی عمل معمول پر لانے اور طلبہ کو ٹرانسپورٹ پر 50 فیصد سبسڈی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
سندھ میں طلباء یونین کی بحالی کے لئے مجوزہ بل تیار کرلیا گیا ہے، جسے سندھ اسمبلی کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے قانون نے منظوری کے بعد اسمبلی کو بھجوادیا ہے۔
بل کے مطابق نجی و سرکاری کالجز، جامعات اور دیگر تعلیمی اداروں میں طلبہ یونین ہوں گی اور تعلیمی اداروں میں انرول شخص طلباء یونین کو ووٹ دے سکے گا یا انتخابات میں حصہ لے سکے گا۔