سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ برقرار، فل کورٹ نے ایکٹ کے خلاف درخواستیں مسترد کردیں

سپریم کورٹ نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ سے متعلق درخواستوں کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، سپریم کورٹ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیخلاف درخواستیں مسترد کردیں، فیصلے میں کہا گیا کہ دس، پانچ کی تناسب سے ایکٹ کو برقرار رکھا جاتا ہے۔

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے حق میں فل کورٹ کا اکثریتی فیصلہ سنایا گیا،جسٹس اعجازالاحسن، جسٹس منیب اختر، جسٹس عائشہ ملک نے فیصلے سے اختلاف کیا، جسٹس مظاہر نقوی اور جسٹس شاہد وحید نے ایکٹ کی مخالفت کی۔

اس سے قبل سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیس کی سماعت مکمل ہونے کے بعد کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا گیا تھا، سماعت مکمل ہونے کے بعد چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کا کہنا تھا کہ اگر آج اتفاق رائے نہیں ہوتا تو فیصلہ محفوظ سمجھیں جو بعد میں سنایا جائے گا اور اگر ججوں میں اتفاق رائے ہوگیا تو فیصلہ آج ہی سنا دیں گے۔

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں فل کورٹ نے سماعت کی تھی جسے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار براہ راست نشر بھی کیا گیا تھا۔

Spread the love
جواب دیں
Related Posts