Search
Close this search box.

سندھ میں ممنوعہ پلاسٹک کی تھیلیاں بنانے والی فیکٹریاں سیل کرنے کا حکم، دکانداروں کے خلاف بھی کریک ڈاؤن کا فیصلہ

پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی سمیت صوبہ سندھ میں حکومت نے ممنوعہ پلاسٹک کی تھیلیاں بنانے اور فروخت کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دے دیا۔ ممنوعہ پلاسٹک بیگ کے استعمال پر دفعہ 144 لگانے پر بھی غور شروع کردیا۔

چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر محمد سہیل راجپوت کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا۔ چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر محمد سہیل راجپوت نے کہا کہ صوبے میں ممنوعہ پلاسٹک کی تھیلیاں بنانے والے فیکٹریوں کو سیل کرنے کا حکم دیا۔ 

محمد سہیل راجپوت نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ، پولیس، کے ایم سی پلاسٹ بیگ بنانے اور فروخت کرنے والوں کے خلاف کاروائی کرے گی۔  میڈیا کے ذریعے عوام میں پلاسٹک بیگ کے نقصان سے متعلق مہم بھی چلائی جائے گی۔

چیف سیکریٹری سندھ نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کے ممنوعہ پلاسٹک کی تھیلیاں بنانے والے فیکٹریوں کو سیل کیا جائے۔ انہوں نے کمشنر کراچی کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کے ممنوعہ پلاسٹک بیگ کے استعمال کے متعلق دفعہ 144 لگائی جائے۔

اجلاس میں ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب، سیکریٹری داخلا سعید احمد منگریجو، کمشنر کراچی محمد اقبال میمن، ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو سمیت تمام ڈپٹی کمشنر شریک ہوئے۔

ایڈمنسٹریٹر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے بتایا کے پلاسٹک کی تھیلیاں ماحولیاتی آلودگی کا سبب ہیں، سندھ اسمبلی نے 2014 میں پلاسٹک کی تھیلیوں پر پابندی کا بل پاس کیا تھا اور کے ایم سی نے بھی ایک قرارداد میں پلاسٹک کی تھیلیوں پر مکمل پابندی عائد کر رکھی ہے۔

مرتضٰی وہاب نے کہا کے کے ایم سی کے افسران روانہ کی بنیاد پر مختلف مارکیٹوں میں چھاپے مار کر پلاسٹک بیگ اپنے قبضے میں لے رہے ہیں، انہونے مزید کہا کے کراچی میں برساتی نالے بند ہونے کی ایک وجہ پلاسٹک کی تھیلیاں ہیں۔ 

 

جواب دیں

اقسام

رابطہ کی معلومات

ہمیں فالو کریں